اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسپیکر کے پاس صرف فاتحہ خوانی کے لیے ملاقات کی تھی، مذاکرات کے لیے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ "اگر حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہوگی، تب ہی ہم بات چیت شروع کریں گے۔"
اسد قیصر نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ میڈیا میں جو خبریں پھیل رہی ہیں وہ بے بنیاد ہیں، اور انہوں نے کہا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے، اور حکومت کی رضا مندی کے بعد ہی مذاکرات ہوں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کی غیر موجودگی کی وجہ سے ایوان میں کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی دے رہی، اور اس صورت حال میں ایجنڈا چلانا مشکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "حکومت کا کوئی وزیر نہیں آ رہا، تو ایوان کیسے چل سکتا ہے؟"
ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے اسد قیصر کی بات پر کہا کہ حکومت کی غیر موجودگی سے ایوان کی بے توقیری ہو رہی ہے، اور اگر صورتحال یہی رہی تو اجلاس کو ملتوی کر دیا جائے گا۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی وضاحت دی کہ ابھی تک حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے، اور عمران خان نے پانچ رکنی کمیٹی بنائی ہے، جو ابھی تک قائم ہے۔