واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے 1500 قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کیا ہے، جو کہ امریکی تاریخ میں ایک دن میں دی جانے والی سب سے بڑی معافی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ معافی کورونا وبا کے دوران کم از کم ایک سال تک گھروں میں قید رہنے والے قیدیوں اور عدم تشدد کے جرائم میں ملوث 39 مجرمان کے لیے دی گئی ہے۔
کورونا وبا کے دوران امریکا میں ہر پانچ میں سے ایک قیدی کورونا سے متاثر ہوا، جس کے باعث کئی قیدیوں نے اپنی سزا گھروں میں گزارنے کی درخواست کی تھی۔ اس معافی کی تفصیلات کے مطابق، یہ قیدی اس دوران صحت کے سنگین مسائل کا سامنا کر رہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق، صدر جوبائیڈن کی جانب سے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی اور معافی کے اعلان پر کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ فیصلے ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے گن اور ٹیکس کیسز میں معافی کے دباؤ کا نتیجہ ہیں۔
اس کے علاوہ، جوبائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث مجرمان کو پیشگی معافی دینے پر غور کر رہے ہیں، خاص طور پر ان افراد کو جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں شامل تھے۔