اسلام آباد : آئی ٹی شعبے کی اہم کامیابی ، پاکستان میں پہلی سپیس پالیسی منظور کرلی گئی ہے۔ آئی ٹی سیکٹر سے منسلک پاکستان میں پہلی سپیس پالیسی منظور کی گئی ہے ۔ اس پالیسی کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیاجارہا تھا۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزرا ء کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں عمر سیف نے کہا کہ آج کابینہ نے تین بڑے فیصلے کئے ہیں، ’کابینہ نے آئی ٹی سیکٹر سے منسلک پاکستان میں پہلی سپیس پالیسی منظور کی ہے۔ یہ پالیسی اتنی ہی ضروری ہے جتنی ہماری ٹیلی کام پالیسی ضروری تھی۔
نگران وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف کاکہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے آئی ٹی شعبے کے لئے 3 پالیسیوں کی منظوری دیدی ہے۔ ملک میں سائبر سپیس کو محفوظ بنانے کے لئے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن اتھارٹی قائم کی جائے گی۔ ملک میں جلد فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں پہلے پی ٹی سی ایل ہوا کرتی تھی اور اس سیکٹر کو ریفارم کرنے کے لئے ٹیلی کام ایکٹ لایا گیا اور اجازت دی گئی کہ پرائیویٹ سیکٹر بھی سپیکٹرم لے کر ٹیلی کام سروسز آفر کر سکیں۔ اب سب کے ہاتھ میں فون اور سمز ہیں، اب آپ کو لینڈ لائن لینے کے لئے دو ایم این ایز کی سفارش کی ضرورت نہیں پڑتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پرائیویٹ ٹیلی کام آپریٹرز کو سپیکٹرم کی اجازت دی۔ اس میں حکومت کے ساتھ نجی شعبہ بھی اپنی سروسز فراہم کر سکتا ہے۔
عمر سیف نے مزید کہا پرائیویٹ سیکٹر میں بہت سی ڈویلپمنٹ ہوئی ہیں، اب ممکن ہو گیا ہے کہ پاکستان میں کمیونیکیشن سروسز، انٹر نیٹ ڈیٹا سروسز سیٹلائٹ کے ذریعے فراہم کی جا سکیں گی اور یہ ٹیکنالوجی پرائیویٹ سیکٹر کے پاس ہے۔
نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ سے اسپیس پالیسی کی منظوری سے اب پرائیویٹ سیکٹر بھی اس شعبہ میں سروسز فراہم کر سکے گا اور اس میں بہت سی کمپنیاں یہی سروسز آفر کر رہی ہیں