حکومتیں گرانے والوں سے انتقام نہیں لیکن  حساب تو لینا پڑے گا :نواز شریف 

حکومتیں گرانے والوں سے انتقام نہیں لیکن  حساب تو لینا پڑے گا :نواز شریف 

لاہور: ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف  کاکہنا ہےکہ حکومتیں گرانے والوں سے انتقام نہیں لیکن حساب تو لینا پڑے گا۔ لاہور میں پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہاکہ  حکومتیں گرانے والوں سے انتقام نہیں لیکن حساب تو لینا پڑے گا۔ن لیگ  کے پارلیمانی بورڈ کے آٹھویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ سالوں بعد پارٹی عہدیداران سے گفتگو کر کے خوشی ہو رہی ہے، جعلی مقدمات سے بریت پر اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، یہ مقدمات ہماری حکومت ختم کرنے کے لیے بنائے گئے تھے، لیکن پارلیمانی رہنماؤں اور کارکنوں کو میری بےگناہی کا یقین تھا۔


 میرے خلاف مقدمات میں جان ہی نہیں تھی، ہماری حکومت ختم کرنےکےلیےجعلی مقدمات بنائےگئے۔ جب پاناما میں کچھ نہ ملا تو اقامہ نکال لیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر منتخب وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا۔مجھے جب سزا سنائی گئی تو اہلیہ کو آئی سی یو میں چھوڑ کر پاکستان آیا تھا، جو دکھ ہمیں دیئے گئے کیا ان کا کوئی مداواہے، میری غیرموجودگی میں نیب کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، یہ وہ زخم ہیں جو کبھی بھریں گے نہیں، مجھے اور میرے خاندان کو سزا اصل میں 25 کروڑعوام کو سزا ہے، میں کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب تو بنتا ہے۔


 میں نے کبھی کسی کے خلاف سازش نہیں کی، جنرل باجوہ اورجنرل راحیل کے خلاف کوئی سازش نہیں کی، میں نے کسی کا کیا بگاڑا تھا، میں ذاتی طور پر کسی کو معاف نہیں کر سکتا، 8 فروری کو عوام پر مشتمل سب سے بڑی جے آئی ٹی بنے گی۔
 ہم نے ڈالر کو چار سال باندھ کر رکھا، ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا، کیا ججز کبھی سسلین مافیا، گاڈ فادر جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔


قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا مجھے پیغام بھیجا گیا کہ نوازشریف کو پتہ ہونا چاہیے کہ اڈیالہ جیل میں بڑی جگہ ہے، اس مائنڈ سیٹ سے لوگ آئیں گے تو یہی ہوتا رہے گا، مجھے انتقام سے کوئی غرض نہیں، میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب ہونا چاہیے، جنہوں نے قوم کے ساتھ زیادتی کی میں انہیں معاف نہیں کرسکتا۔

مصنف کے بارے میں