اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے غیر شرعی نکاح کیس کے قابل سماعت ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے غیر شرعی نکاح کرکے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ کے سینئر سول جج قدرت اللہ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کا 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
تحریری حکم نامہ میں عدالت نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں درخواست دائر کی۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ خاور مانیکا نے اپنی درخواست میں الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی سے پیری مریدی کے چکر میں رابطہ استوار کیا اور ان کے درمیان ناجائز تعلقات قائم ہوگئے۔خاور مانیکا کے مطابق ان تعلقات کی بنا پر انہوں نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نومبر 2017 میں طلاق دی اور بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی سے عدت گزرنے سے پہلے ہی نکاح کرلیا۔
عدالتی حکمنامے کے مطابق تینوں گواہان مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف کے بیانات خاور مانیکا کے لگائے گئے الزامات کو سپورٹ کرتے ہیں اس لیے گواہان کے بیانات کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا ہے۔عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ٹرائل کے آغاز کیلئے مناسب گراؤنڈز موجود ہیں لحاظہ خاور مانیکا کی درخواست سماعت کیلئے منظور کی جاتی ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ کےحکمنامہ کے مطابق خاور مانیکا کی درخواست پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 14 دسمبر کو کیا جائے گا۔