اقوام متحدہ جنرل اسمبلی، امریکہ کی مخالفت کے باوجود غزہ میں فوری جنگ بندی کی  قرارداد منظور

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی، امریکہ کی مخالفت کے باوجود غزہ میں فوری جنگ بندی کی  قرارداد منظور

نیو یارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں  امریکہ کی مخالفت کے باوجود غزہ میں فوری جنگ بندی کی  قرارداد  منظور کر لی گئی۔ 

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منگل کے روز  عالمی حمایت کا بھرپور مظاہرہ  کرتے ہوئے غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی  کی قرار داد  بھاری اکثریت سے ووٹ دے کر  منظور کی  ۔

193 رکنی جنرل اسمبلی میں جنگ بندی کے مطالبے کی قرارداد کے  حق میں 153، مخالفت میں 10 جبکہ  23 ممالک کے سفیر   غیر حاضررہے ۔  امریکہ اور اسرائیل سمیت آٹھ دیگر ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی۔

قراراد کے ووٹ کے بعد سفیروں اور دیگر سفارت کاروں نے  حتمی تعداد ظاہر ہوتے ہی تالیاں بجا کر قرارداد منظور کی۔ 

اس سے قبل  27  اکتوبر کو عرب ممالک کی جانب سے پیش کردہ  قرارداد  کی حمایت کے مقابلے میں اس قرارداد کی حمایت  بہت زیادہ تھی۔  اکتوبر میں پیش کی اس قرارداد  میں "انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عارضی جنگ بندی"  کا مطالبہ کیا گیا تھا  مگر اس  قرارداد کو مسترد کر دیا گیا تھا کیونکہ ووٹ 120-14 تھے اور 45 غیر حاضر تھے۔

یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں جمعے کے روز انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو ویٹو کرنے کے بعد، عرب اور اسلامی ممالک نے منگل کو جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں اسی مطالبے پر ووٹنگ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے برعکس، جنرل اسمبلی کی قراردادیں قانونی طور پر پابند نہیں ہیں۔ لیکن اسمبلی کی  قرارداد   یں عالمی رائے کی اہم عکاسی کرتی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کی غزہ پر بمباری اور حماس کے ساتھ جنگ اب تیسرے مہینے میں پہنچ چکی ہے جس میں شمالی غزہ کا بیشتر حصہ تباہ ہو گیا ہے جبکہ فلسطینی  وزارت صحت کے مطابق 18,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 70 فیصد مبینہ طور پر بچے اور خواتین  ہیں اور 80 فیصد سے زیادہ 2.3 ملین کی آبادی کو اپنے گھروں سے دربدر کر دیا گیا ہے۔

مصنف کے بارے میں