لاہور: پنجاب سمیت تمام صوبوں کی صوبائی سول سروسز کے افسران نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لاہور کی توہین آمیز گرفتاری کے واقعہ کو پاکستان کی سول سروس کے لیے ایک سیاہ دن قرار دیا ہے۔
پنجاب کی صوبائی مینجمنٹ سروس (پی ایم ایس) کے افسران اور آل پاکستان پی ایم ایس آفیسرز کوآرڈینیشن کمیٹی نے اپنے بیا ن میں کہا ہے کہ محض عدالتی حکم نامے کی تعمیل نہ کرنے پر توہین آمیز گرفتاری کو پاکستان کی سول سروس کے لیے ایک سیاہ دن سمجھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب ایک آفیسر عدالت کے احترام میں ساتھ چلنے کا کہا رہا ہے تو پھر گرفتاری اور ہتھکڑی کا جواز ہی نہیں۔
مزید براں چیف سیکرٹری پنجاب کے نام احتجاجی خط میں پی ایم ایس افسران اور آل پاکستان پی ایم ایس آفیسرز کوآرڈینیشن کمیٹی نے کہا گیا ہے کہ ہم ریاست کے اصل نمائندے اور ریاست کی رٹ قائم کرنے کے ذمہ دار ہیں لیکن اس واقعے کے بعد شاید ریاست کی رٹ پہلے جیسی نہ رہے گی۔ کچھ واقعات الگ تھلگ واقعات نہیں ہیں بلکہ ان کارروائیوں کے تسلسل کا عروج ہیں جنہوں نے پاکستان میں سول سروس کے معیار کو گرا دیا ہے جس کے نتیجے میں امن عامہ کی خرابی ہوگی، احتجاجی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین برسوں کے دوران ضرب المثل بن گئے ہیں۔
واضح رہے پیر کی صبح سول کورٹ کے بیلف نے پولیس کے ہمراہ عدنان رشید کے دفتر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بیلف پولیس کے ہمراہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو لاہور کمرے میں داخل ہوا۔ بیلف نے اے ڈی سی آر کے پی اے سے بات کی اور اسے عدالتی احکامات دکھائے اور اس سے پوچھا کہ کیا اے ڈی سی آر کے پاس اعلیٰ عدالت کا کوئی حکم امتناعی ہے؟ اسی دوران
عدنان رشید اپنی نشست سے کھڑے ہو کر دریافت کرتے ہیں کہ معاملہ کیا ہے۔ اتنے میں بیلف افسر کو ہتھکڑی لگا کر گرفتار کرلیتا ہے۔
ویڈیو میں اے ڈی سی آر عدنان رشید کو بیلف سے ہتھکڑی ہٹانے کی درخواست کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ وہ بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ تعاون کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ چلیں گے لیکن بیلف نے ہتھکڑی ہٹانے سے انکار کر دیا۔