اسلام آباد: چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ نیب ترمیم اس اسمبلی نے کی جو مکمل ہی نہیں۔ اس پر قانون نہیں ملا کہ نامکمل اسمبلی قانون سازی کر سکتی ہے یا نہیں ۔ سیاسی حکمت عملی کے باعث آدھی سے زیادہ اسمبلی نے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے سماعت کی اس دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ موجودہ اسمبلی مکمل نہیں۔ عدالتی فیصلوں کے باوجود کرپشن ختم نہیں ہوسکی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ترامیم کی نیت ہی ٹھیک نہ ہو تو آگے جانے کی ضرورت ہی نہیں۔ نیب ترامیم کو بغیر بحث جلد بازی میں منظور کیا گیا۔کیا ایسی صورتحال میں عدلیہ ہاتھ باندھ کر تماشا دیکھے؟
جسٹس اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ نیب ترمیم کی ہدایت کرنے والوں کو اصل میں فائدہ پہنچا۔لائن کو فالو کریں تو اس کا فائدہ صرف چند افراد کی ذات کو پہنچتا ہے۔ چند افراد کی دی گئی لائن پر پوری سیاسی پارٹی چل رہی ہوتی ہے۔ نیب ترامیم سے فائدہ صرف ترمیم کرنے والوں کو ہی ہو۔