لاہور : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازشریف کو 16 ارب روپے زائد کی منی لانڈرنگ اور ناجائز اثاثوں کے مرکزی ملزم قرار دے دیا ہے۔
نیو نیوز کے مطابق ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن سرکل لاہورنے شہباز شریف ، حمزہ شہباز اور 17 ملزمان کے خلاف چالان خصوصی عدالت لاہور میں جمع کرا دیا ۔
چالان کے مطابق شہباز شریف 1998 میں 5 ملین ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ میں براہ راست ملوث پائے گے ۔ایف آئی اے نے 28 خفیہ بینک اکاؤنٹس میں 16303 ملین روپے اور 17000 سے زیادہ کریڈٹ ٹرانزیکشز کا منی ٹریل کا تجزیہ کیا۔
ترجمان ایف آئی اے نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت 17 ملازمین کے خلاف چالان عدالت میں پیش کیا گیا ۔
تحقیقاتی ٹیم نے اس بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کی جو 2008 سے 18 تک شریف خاندان ملازمین کے استعمال تھا اسی دوران میاں شہباز شریف دو ادوار میں وزیر اعلی پنجاب رہے ۔
تحقیقاتی ٹیم نے 28 بینک اکاونٹ جن میں 16304 ملین جبکہ 17 ہزار سے زیادہ کریڈٹ ٹرانزکشن کا جائزہ لیا دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ان اکاونٹس میں رقم چھپائی گئی تھی یہ اکاونٹ شوگر کے کاروبار سے غیر متعلقہ ہیں ان اکاونٹس میں وہ رقم تھی جو ذاتی حیثیت میں شہباز شریف کونذرانہ پیش کی گئی ۔
اس سے پہلے 1998 میاں شہباز شریف پانچ ملین امریکی ڈالر سے زائد کی رقم منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ہیں شہباز شریف منی لانڈرنگ کے ان تمام کیسز میں براہ راست ملوث تھے۔