لاہور: پاکستان ڈیمو کریٹک کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاہور والوں کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں آج سڑکیں انسانی سمندر کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ فقید المثال اجتماع پرپی ڈی ایم کی جماعتوں اورعوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جبکہ پچھلے سال لاہور کی شاہراہوں سے ہمارا آزادی مارچ گزر رہا تھا اور آپ نے ساری رات ہمارے استقبال میں کھڑے ہو کر گزاری تھی۔ اب ہماری پی ڈی ایم کی تحریک کو آپ لوگوں نے کامیاب کر دیا ہے اور اس وقت حکومت کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے کہ ان کے دن گنے جا چکے ہیں۔
ان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت ناجائز حکومت مسلط ہے اور اب طاقت عوام کی ہو گی جبکہ دھاندلی کا نظام نہیں چلے گا۔ اب ہم اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کر رہے ہیں جو جنوری اور فروری کے اوائل میں ہو سکتا ہے اور حکمرانوں کے استعفے بھی ساتھ لے جائیں گے کیونکہ اب مزید کسی سے کوئی ڈٖائیلاگ نہیں ہوں گے جبکہ ہمیں انارکی کی طرف لے جانے سے پہلے حالات سنبھال لینے چاہیے کیونکہ اب زخم گہرے ہوتے جا رہے ہیں اور احساسات میں غصے، ناراضگی کا عنصر بڑھ رہا ہے جبکہ عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جاتا ہے تو قومی یکجہتی برقرار نہیں رہ سکتی۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا ہم کشمریوں کو آزادی نہیں دلوا سکے اور جنت نظیر وادی کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا مودی نے الیکشن سے پہلے دیا تھا جبکہ عمران خان نے نریندر مودی کی کامیابی کے لئے دعائیں کی تھیں ۔ 73 سال تک بھارت کی کشمیر کو جھڑپ کرنے کی جرات نہیں ہوئی لیکن آج بھارت نے کشمیر کو ہڑپ کر لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ملک کا مرکزی بینک بیان دے رہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار بجٹ زیرو سے نیچے چلا گیا ہے اور معیشت ابتری کا شکار ہے تاہم اس حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو سبز باغ دکھائے لیکن ان کے مستقبل کو تاریک کر دیا۔ سرکاری اداروں سے تیس ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کر دیا گیا۔