لاہور: پاکستان ڈیمو کریٹک کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا آج مینار پاکستان کے گراونڈ کو بھر دیا ہے اور جو لوگ کہتے تھے کہ ان کے جلسے میں کوئی بھی بندہ نہیں آئے گا لیکن لوگوں کو سمند ر آ گیا کیونکہ حکمران فرعون کے لہجے میں کہتے تھے مینار پاکستان بھر کر دکھاؤ اور مینار پاکستان کے گردونواح کی سڑکوں پر عوام ہی عوام ہیں کیونکہ ہزاروں لوگ پنڈال میں نہیں آ سکے جبکہ عمران خان کہتے تھے کرسیاں دینے والوں کیخلاف مقدمات درج کریں گے۔
ان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ لاہور چاروں صوبوں کو جوڑے گا اور لاہوریوں نے مینار پاکستان کے سائے تلے تاریخ رقم کی ہے۔ مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خدائی لہجے میں کہتے تھے این آر او نہیں دوں گا لیکن کامیاب تحریک دیکھ کر خود این آر او مانگ رہے ہیں جبکہ آٹا اور چینی مہنگی کرنیوالے کو این آر او نہیں ملے گا۔ لاہوریوں نے عوام دشمن حکومت کو مینار پاکستان کی بلندی سے نیچے پھینک کر دفن کر دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تابعدار خان این آر او مانگ رہا ہے لیکن ووٹوں پر ڈاکا ڈال کر حکومت بنانے والے کو نواز شریف این آر او نہیں دیگا کیونکہ پی ڈی ایم کی کامیابی کے بعد دھول چاٹ کر پی ڈی ایم، نواز شریف سے این آر او مانگ رہا ہے لیکن ووٹوں پر ڈاکا ڈال کر حکومت بنانے والے کو نواز شریف کسی صورت میں بھی این آر او نہیں دیگا۔
مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو تابعدار کہتے ہوئے کہا کہ آپ کو اپوزیشن اور قوم اچھی طرح جان چکے ہیں جبکہ سرکاری ملازم آپ کو جان گئے جن کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا، بجلی، گیس کے ہزاروں روپے بل دینے والے آپ کو جان گئے ہیں اور عوام جانتے ہیں مینار پاکستان پر آپ کا جلسہ کس نے کرایا تھا اور 2013 کے الیکشن میں عمران خان کوعبرتناک شکست ہوئی تھی اور بعد میں دھاندلی سے مجھے اور نواز شریف کو الیکشن سے باہر کرایا اور ان کو دھاندلی اور فکس میچ کے بعد حکومت دی گئی۔
مریم نواز نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ حکمران چوری کرے تو قیمت عوام کو ادا کرنا پڑتی ہے اور کہتے تھے کہ سڑکیں بنانے سے قومیں نہیں بنتیں تاہم اب تحریک انصاف کی حکومت نے طلبا سے اسکالرشپ واپس لے لیے گئے جبکہ ینگ ڈاکٹرز، اساتذہ اور لیڈی ہیلتھ ورکرز سڑکوں پر ہیں۔ اس کے علاوہ صحت کا وعدہ کیا لیکن ایک نیا اسپتال نہیں بنا بلکہ کے ٹی ایچ میں 7 کورونا مریض آکسیجن نہ ملنے پر جان سے گئے جبکہ خیبر پختوانخوا میں اسٹریچر اور وہیل چیئر کی 20 روپے فیس الگ سے دینا ہو گی اور عمران خان کی جانب سے کہا گیا تھا کسی سے بھیک نہیں مانگوں گا لیکن اب اس نے ملک کو آئی ایف کے پاس گروہی رکھ دیا۔
اپنے خطاب کے دوران مریم نواز نے کہا عمران خان کو کسی نے کہا کہ دھاندلی، دھاندلی کا شور مچاو لیکن نواز شریف نے ان دھرنوں کے باوجود جو عمران خان نے جنرل ظہیر السلام کی مدد سے کئے گئے تھے تاہم مسلم لیگ کے قائد نے لوڈشیڈنگ ختم کی اور عوامی کی خدمت کی۔ اس کے بعد بھی عمران خان کو نئی بات نہیں سوجھی تو اس نے کرپشن کے راگ کو الاپنا شروع کیا اور جسٹس کھوسہ نے اس سے کہا کہ میرے پاس درخواست لاو میں تمہاری مدد کرتا ہوں اور میچ فکس کے ذریعے نواز شریف کو اقامہ کے الزام میں باہر نکلوایا۔
خطاب کے دوران مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے عمران خان کی مخلتف تقاریر اور پروگراموں کے ویڈیو کلپس چلائے جس میں وہ نواز شریف کی تعریف کر رہے تھے اور انہوں نے شوکت خانم ہسپتال کے لئے زمین فراہم کی اور جمہوریت کے لئے اپوزیشن کو متحد کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو دھاندلی اور فکس میچ کے ذریعے حکومت مل گئی لیکن اُس کے سیلکٹرز کو معلوم نہیں تھا کہ یہ اتنا نالائق اور نااہل نکلے گا کہ جواب اس کے سلیکٹرز کو دینا پڑے گا۔