لندن: برطانیہ میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی نے 358 نشستوں پر کامیابی سے سادہ اکثریت حاصل کر لی ہے۔ لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ سکاٹش نیشنل پارٹی 48 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ مزید نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے.
برطانیہ میں عام انتخابات میں پولنگ کا عمل مکمل ہوا، جس کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کل 650 نشستوں میں سے 642 کے رزلٹس کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی نشست جیت لی، انہوں نے دوبارہ کامیاب کروانے پر برطانوی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔ سابق وزیر داخلہ ساجد جاوید بھی دوبارہ کامیاب، زیک گولڈ سمتھ کو 7 ہزار 700 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ سابق وزیراعظم تھریسامے بھی جیت گئیں۔
پولنگ ڈے پر جوش و خروش دیکھنے میں آیا، عام انتخابات میں انگلینڈ، ویلز، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئر لینڈ سے 650 نشستوں کیلئے 3 ہزار 322 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی، کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے حلقے سے باہر ووٹ کاسٹ کیا، لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے شمالی لندن میں اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا۔
اسکاٹ لینڈ کی سب سے بڑی جماعت اسکاٹش پارٹی کی سربراہ نکولا اسٹرجن نے گلاسگو میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ لبرل ڈٰیموکریٹس کی سربراہ جو سوئنسن اپنے شوہر کے ساتھ پولنگ سٹیشن پہنچیں اور ووٹ کاسٹ کیا۔ خراب موسم کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ووٹرز کو مشکلات کا سامنا رہا، سخت سردی اور بارش کے باوجود ووٹرز کی لمبی قطاریں بنی رہیں۔
لیور پول میں 48 افراد کو غلط بیلٹ پیپر دے دیئے گئے جس کے باعث ووٹرز کو دوبارہ ووٹ ڈالنے پڑے۔ انتخابی عمل کے دوران لنارک شائر کے علاقے میں دھماکہ خیز ڈیوائس برآمد ہوئی، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا۔