نیو یارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی قرارداد منظور کر لی گئی۔ پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی حمایت میں پیش کی گئی ۔ اس موقع پر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ تمام ممالک بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مزید اقدامات کریں۔ قرارداد دنیا میں امن کی کاوشوں کی ایک اہم کڑی ہے جبکہ پاکستانی قرارداد نفرت انگیز رویوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔
بین المذاہب ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ کی حمایت میں پاکستانی قرارداد اقوام متحدہ کی جرنل اسمبلی نے اتفاقِ رائے سے منظور کر لی pic.twitter.com/ReJURbIp8x
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) December 13, 2018
گزشتہ روز امریکا کی جانب سے مذہبی آزادی سے متعلق پاکستان کا نام تشویشی لسٹ میں شامل کرنے کے معاملے پر سینئر امریکی حکام کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان نے سخت احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
پاکستان نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا مذہبی آزادی پر کسی ملک کے لیکچر کی ضرورت نہیں ہے جس پر امریکی حکام کا کہنا تھا کہ صرف نام فہرست میں شامل کیا گیا اور پاکستان پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔
اس سے قبل امریکی وزیرخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا نے پاکستان کو مذہبی پابندیوں کی خصوصی تشویشی فہرست سے استثنیٰ دے دیا ہے ۔ پاکستان کو استثنیٰ امریکا کے اہم قومی مفاد کے تحت دیا گیا ہے۔
اس سے قبل امریکا نے پاکستان سمیت دیگر کئی ممالک کو مذہبی آزادی کے منافی کام کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا تھا جس کے بعد پاکستان کی جانب سے بھی احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ سے متعلق بیان مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ جیوری کی ساکھ اور غیر جانبداری پر سنجیدہ سوالات موجود ہیں کیونکہ پاکستان ایک کثیرمذہبی معاشرہ ہے جہاں مختلف مذاہب کے لوگ ساتھ رہتے ہیں۔