بیجنگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ بھارت کو ڈانگ لانگ کے حالیہ واقعہ سے سبق حاصل کرنا چاہئے ، دونوں طرف سے کی گئی کوششوں کے نتیجے میں 2017ء کے دوران چین بھارت تعلقات کو فروغ حاصل ہوا ہے تا ہم یہ باعث اطمینان نہیں ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ایک سنگین آزمائش کے بعد یہاں تک پہنچے ہیں یہ آزمائش بھارتی فوجی دستوں کی طرف سے چینی علاقے میں غیر قانونی مداخلت تھی ۔
چین کے وزیر خارجہ نے یہاں 15ویں سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران کیا جس میں چین ، روس اور بھارت کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ڈوکلام کا سرحدی تنازعہ سفارتی ذرائع سے دو ماہ تاخیر سے طے ہوا تا ہم اس سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہئے اور مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کی کوششیں کرنی چاہئیں ، رہنمائوں نے اس موقع پر خیالات کا تبادلہ بھی کیا کہ چین اور بھارت کو چیلنجز کی بجائے ایک دوسرے کے ترقیاتی مواقعوں کا لحاظ کرنا چاہئے ،چین اوربھارت ایک دوسرے کے مخالف ہونے کی بجائے شراکت دار ہیں ، اس لئے فریقین کو اتفاق رائے پر پہنچنے کی خلوص سے کوشش کرنی چاہئے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہر سطح پر رابطوں کو فروغ دینے ، مذاکراتی میکنزم کی بحالی کیلئے ہرشعبے میں عملی تعاون کو فروغ دینا چاہئے اور دونوں ممالک کو سرحدی علاقوں میں امن برقراررکھنے کیلئے اپنے اختلافات کو مناسب اندازمیں حل کرنا چاہئے۔