ممبئی : انتہاا پسند ہندو تنظیم شیو سینا کی پاکستانی فنکاروں سے دشمنی ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔حال ہی میں اپنے اخبار سامانا کے ایک اداریئے میں شیو سینا نے وزیراعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ وہ ملازمتوں کو 'اپنے دھرتی کے بیٹوں' کے لیے بچا کر رکھیں۔اداریئے کے مطابق، 'پاکستانی فنکار، تکنیکی ماہرین اور ٹی وی آرٹسٹ دوستی اور تعلقات جیسے الفاظ کی تشہیر کرتے ہوئے ہندوستان میں پیسہ کمانے کے لیے آتے ہیں، وہ یہاں کے مقامی لوگوں کا روزگار چھین لیتے ہیں'۔
اداریئے میں نریندر مودی پر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح بن جانے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا، 'کیا ہندوستان ٹرمپ کی طرح کی پالیسی کا نفاذ کرسکتا ہے، جس میں یہ کہا جائے کہ ان پاکستانیوں کو یہاں ملازمت نہیں ملے گی اور یہ بھی واضح کردیا جائے کہ جو بھی پاکستانیوں کو کام دے گا وہ ہندوستان کا دشمن ہے'۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ غیر ملکی ملازمین کو امریکیوں کی جگہ پر نہیں آنے دیں گے، یہاں وہ بظاہر اُس واقعے کی جانب اشارہ کر رہے تھے جب ڈزنی ورلڈ اور دیگر امریکی کمپنیوں میں ہندوستانیوں سمیت H-1B ویزہ کے حامل غیرملکی افراد کو ملازمت دی گئی تھی۔
شیو سینا کا اپنے اداریئے میں مزید کہنا تھا، 'اگر ٹرمپ یہ کرسکتے ہیں تو ہمارے وزیراعظم، جو بہادر اور باعلم مانے جاتے ہیں، وہ بھی یقینی طور پر یہ کرسکتے ہیں'۔اداریئے میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام شیو سینا کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے سے متاثر ہوکر ہی اٹھایا گیا تھاگذشتہ روز بھی بولی وڈ کنگ شاہ رخ خان کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ انھوں نے مہاراشٹرا نونرمن سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے سے ملاقات کی اور انھیں یقین دہانی کروائی کہ پاکستانی فنکار ماہرہ خان اپنی ڈیبیو بولی وڈ فلم 'رئیس' کی تشہیر کے لیے ہندوستان نہیں آئیں گی اور یہ بھی کہ وہ آئندہ کسی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام نہیں کریں گے۔