لاہور: بھارتی ہٹ دھرمی نے سندھ معاہدہ خطرے میں ڈال دیا ۔ عالمی بینک نے دونوں ملکوں کو جنوری کے آخر تک کسی طریقہ کار پر متفق ہو نے کی ،، ڈیڈ لائن دیدی ۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ تنازع جاری رہا تو سندھ طاس معاہد ہ غیر فعال ہوسکتا ہے۔
ورلڈ بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارت کی طرف سے غیر جانبدار ماہر کی تقرری کی درخواست خارج جبکہ پاکستان کی ثالثی عدالت کے چیئرمین کی مداخلت کی درخواست پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ورلڈ بینک نے کہا ہے اُس نے سندھ طاس معاہدے کے تحفظ کے لیےعارضی اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ دونوں ممالک معاہدے کے تحت متنازع معاملات کا پرامن حل نکالیں، امید ہےپاکستان بھارت اس معاملے پر جنوری تک متفق ہوجائیں گے۔ ورلڈ بینک کے صدر جم یونگ کنگ کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ملکوں کی جانب سے معاہدے سے ہٹ کر متبادل حل کی کوشش کی گئی تو سندھ طاس معاہدہ غیر فعال ہوسکتا ہے۔بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے سندھ پر کشن گنگا اور رتلی ڈیم تعمیر کررہا ہے، جبکہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک ثالث ہے۔