کراچی: پاکستان میں شعبہ موسیقی کو جدت دینے والی منفرد آواز اور انداز کی مالک پاکستانی پاپ کوئین نازیہ حسن کی آج 24 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئیں، کم عمری میں ہی شہرت حاصل کی۔انہوں نے اپنا بچپن کراچی اور لندن کے تعلیمی اداروں میں گزارا ۔
1980 میں نازیہ حسن صرف 15برس کی عمر میں اس وقت شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں جب انہوں نے بھارت کے معروف فلم ساز فیروز خان کی فلم قربانی میں'' آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے'' گایاتھا ۔
’’آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے‘‘یہ وہ پہلا گانا تھا جس نے پاکستانی پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا، نازیہ حسن کا نام برصغیر میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
گلوکارہ نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر پاکستانی موسیقی میں مغربی انداز متعارف کرایا، جہاں جہاں اردو پہنچ سکی وہاں وہاں نازیہ حسن کی گلوکاری نے اپنی چھاپ چھوڑی ہے۔
نازیہ حسن کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ دنیا بھر کے 14 ممالک میں ریلیز ہوا اور اس وقت کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ایشین پاپ ریکارڈ بن گیا جبکہ انگریزی زبان میں ڈریمردیوانے نے دھوم مچائی۔
ورسٹائل گلوکارہ نے پرائیڈ آف پرفارمنس، بیسٹ فی میل پلے بیک سنگر سمیت متعدد ایوارڈز اپنے نام کئے۔نازیہ حسن 13 اگست 2000 کو 35 سال کی عمر میں لندن میں پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ سے انتقال کر گئی تھیں، ان کی خوبصورت آواز آج بھی کانوں میں رس گھولتی ہے۔