کابل : طالبان نے افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کے دارالحکومت پر قبضہ کرکے ‘شیر ہرات’ کے نام سے مشہور کمانڈر محمد اسمٰعیل خان کو حراست میں لے لیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ہرات کے صوبائی کونسل کے رکن نے کہا کہ طالبان نے صوبائی دارالحکومت ہرات میں قبضے کے ساتھ ساتھ ملیشیا کے کمانڈر محمد اسمٰعیل خان کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق صوبائی کونسل کے رکن غلام حبیب ہاشمی نے بتایا کہ اسمٰعیل خان حالیہ جھڑپوں میں طالبان مخالف جنگجوؤں کی قیادت کررہے تھے تاہم انہیں صوبائی گورنرز اور سیکیورٹی عہدیداروں کے ساتھ معاہدے کے تحت طالبان کے حوالے کردیا گیا۔
غلام حبیب ہاشمی نے کہا کہ طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ہتھیار ڈالنے والے سرکاری عہدیداروں کے لیے خطرہ نہیں ہوں گے اور نقصان نہیں پہنچائیں گے’۔
محمد اسمٰعیل خان کا شمار افغانستان کے مشہور ترین وار لارڈز میں ہوتا ہے اور انہیں شیرِ ہرات کے طور پر جانا جاتا ہے۔
انہوں نے 1980 کی دہائی میں سوویت یونین کے قبضے کے خلاف جنگ کی اور شمالی اتحاد کے ایک اہم رکن تھے جو 2001 میں امریکا کے ہاتھوں طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد برسر اقتدار آیا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ہرات میں حکومت کا ساتھ دینے والے ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان کے بھی ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال کر طالبان لشکر کا حصہ بن گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اسماعیل خان کی طالبان جنگجوؤں کے ہمراہ تصاویر بھی گردش کر رہی ہیں۔