اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری رپورٹ میں تاثر دیا گیا کہ سیاسی جماعتیں ملک کے خلاف ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خرم دستگیر، مریم اورنگزیب اور دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے انہوں نے کہا کہ میڈیا پر جتنی پابندیاں آج ہیں اتنی تو مارشل لا دور میں بھی نہیں تھیں۔ نام نہاد حکومت اگر سیاستدانوں کو ریاست دشمن کہے تو باقی کیا رہ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں پانچ چھ جگہ پر کشمیر کا نقشہ دکھایا گیا اور اس نقشے میں کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ پاکستان مخالف بیانیے کی سرکاری رپورٹ میں کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا۔
شاہدخاقان نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وزرا نے رپورٹ جاری کرنے سے پہلے یہ رپورٹ نہیں پڑھی تھی۔ انہوں نے رپورٹ کو پڑھا ہوتا تو ذمہ داری اٹھاتے۔ مفروضوں پر مبنی رپورٹ میں سیاستدانوں اورصحافیوں کو ملک دشمنوں کی صف میں کھڑا کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایک مہینے سے پریشان ہیں کہ امریکی صدر کا فون نہیں آیا۔