کرپٹو کرنسی میں 613 ملین ڈالرز کی ’ڈکیتی‘ ہیکرز نے 260 ملین ڈالرز کی کوئنز واپس کر دیں

11:51 AM, 13 Aug, 2021

لاہور (ویب ڈیسک) کرپٹو کرنسی کی تاریخ میں سب سے بڑی ڈکیتی میں ملوث ہیکرز نے چرائی جانے والی 613 ملین ڈالرز مالیت کی ڈیجیٹل کوئنز کے ایک تہائی حصے سے بھی زیادہ کوئنز واپس لوٹا دی ہیں، اس بات کا انکشاف ہیکنگ کی اس کارروائی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی کمپنی نے کیا۔ 
پئیر ٹو پئیر ٹرانزیکشنز کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے ’پولی نیٹ ورک‘ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیکرز کی جانب سے چرائی گئی 613 ملین ڈالرز کی ڈیجیٹل کرنسی میں سے 260 ملین ڈالرز کی کوئنز واپس کر دی گئی ہیں جبکہ 353 ملین ڈالرز کے فنڈز اب بھی باقی ہیں۔ 
صارفین کو مختلف بلاک چینز پر ٹوکن کے تبادلے کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے سسٹم کو ہیک کر لیا گیا تھا اور اس کیساتھ ہی کمپنی نے ملوث افراد پر چرائی گئی ڈیجیٹل کوئنز واپس کرنے پر زور بھی دیا ہے۔ 
بلاک چین فرانزکس کمپنی ’چین اینالسز‘ کے مطابق ہیکرز نے پولی چین کمپنی کی جانب سے مختلف بلاک چینز کے درمیان اثاثوں کے تبادلے کیلئے استعمال ہونے والے ڈیجیٹل کنٹریکٹس میں موجود خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کارروائی کی۔ 
کرپٹو ٹریکنگ فرمز ’ایلپٹک اور چین اینالسز‘ نے کہا ہے کہ ہیکنگ کے مرتکب افراد میں سے ایک کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سب کچھ محض تفریح کیلئے کیا اور اس سے پہلے کہ کوئی اور اس کے ذریعے سسٹم میں داخل ہوتا، وہ سسٹم میں موجود خامی کو سامنے لانا چاہتے تھے۔ 
مبینہ ہیکر کا کہنا ہے کہ چرائے گئے ٹوکنز واپس کرنا ہمیشہ سے منصوبے کا حصہ تھا اور پیسوں میں میری کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اس واقعے میں ملوث ہیکرز یا ہیکر سے متعلق کچھ معلوم نہیں ہو سکا جبکہ مندرجہ بالا فرمز کی جانب سے مبینہ ہیکر کیساتھ منسوب کئے گئے پیغامات کی بھی تصدیق نہیں ہو سکی۔ 
کرپٹو کرنسی فرم ٹیتھر کا کہنا ہے کہ کمپنی نے ہیک ہونے والی رقم میں شامل 33 ملین ڈالرز سیل کر دئیے جبکہ دیگر کرپٹو ایکسچینج کے ایگزیکٹوز نے بھی اس معاملے میں مدد کی یقین دہانی کروا چکے ہیں ۔ایلیپٹک کے شریک بانی ٹام روبنسن کا کہنا ہے کہ رقم واپس کرنے کی ایک وجہ کرپٹو کرنسی کی اتنی بڑی تعداد کو لانڈرنگ کرنے میں پیش آنے والی مشکلات بھی ہو سکتی ہیں۔ 
روبنسن نے مزید کہا کہ اگر آپ ’کرپٹو اثاثے‘ چوری کر بھی لیں تو بلاک چین ٹیکنالوجی کی شفافیت اور فنانشل اداروں کی جانب سے بلاک چین اینالیٹکس کے بڑے پیمانے پر استعمال کے باعث انہیں لانڈر کرنا یا ان کے بدلے روائتی رقم حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ 

مزیدخبریں