قندھار: طالبان کی افغانستان کے مختلف صوبوں اور شہروں میں پیش قدمی جاری ہے جنہوں نے اب افغانستان کے دوسرے اہم ترین شہر قندھار پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں طالبان کی جانب سے پیش قدمی کا عمل جاری ہے جنہوں نے اہم ترین شہر قندھار پر بھی قبضہ کر لیا ہے اور یوں ان کے زیر قبضہ صوبوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے جبکہ طالبان افغان دارالحکومت کابل سے محض 130 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں۔
عرب ٹی وی کے مطابق طالبان کے حملے اور پیش قدمی روکنے کیلئے افغان حکومت نے طالبان کو اقتدار میں شراکت کی پیشکش کردی ہے۔ یہ پیشکش افغانستان کی حکومت کی جانب سے قطر کے ذریعے طالبان کو دی گئی ہے۔
اس سے قبل طالبان نے افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کے صدر مقام پر بھی قبضہ کر لیا ہے اور یوں سات روز کے دوران طالبان کے قبضے میں آنے والا ہی 11 واں صوبائی دارالحکومت بن گیا ہے۔
ہرات میں کئی دن سے افغان فوج اور ان کی حمایتی مقامی ملیشیا کی طالبان کے خلاف جھڑپیں جاری تھیں اور گزشتہ روز مقامی کونسل کے ایک رکن نے تصدیق کی کہ ہرات شہر طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے وزیر داخلہ جنرل عبد الستار مرزاکوال نے طالبان کو پیچھے دھکیلنے کے حکومتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کے بڑے حصوں کو طالبان کے قبضے سے چھڑوانے کیلئے تین مراحل پر مشتمل حکمت عملی پر عمل کیا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ جنرل عبد الستار کا کہنا تھا کہ افغانستان کی افواج بڑی شاہراہوں، شہروں اور سرحدی گزرگاہوں کو طالبان کے قبضے سے آزاد کرانے پر توجہ دے رہی ہیں۔ یاد رہے کہ جمعرات کو ہی سرکاری ذرائع نے تصدیق کی تھی کہ طالبان جنگجوؤں نے صوبہ غزنی کے صدر مقام پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔