اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ جہاں تک ہمارے قومی مفادات کا تعلق ہے تو ہم اس کے راستے میں کسی سیاسی مخالفت یا سیاسی تقسیم کو حائل نہیں ہونے دیں گے بلکہ جو پاکستان کے لئے بہتر ہو ہم وہی فیصلے کریں گے۔
ملک کو آج جتنے بھی چیلنجز درپیش ہیں اس کی وجہ ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں جنہوں نے ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی اور ملک و قوم کو اس نہج پر پہنچایا ۔
ہماری حکومت احتساب کے عمل کو جاری اور ساری رکھے گی اور قانون کی بالادستی کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ موجودہ حکومت عمران خان کی دینانتدار قیادت میں معاشی اور سماجی تبدیلیوں کے لئے مخلصانہ کوشش میں مصروف عمل ہے۔
پاکستان کا قیام ہم پر ہمارے بزرگوںکا ایک احسان ہے اور ہمارا فرض ہے کہ ہم ایک مظبوط اور خوشحال پاکستان اپنی آئندہ نسل کے لئے چھوڑ کر جائیں،ہم یہ فرض اپنے بچوں کے لئے ضرور نبھائیں گے اور ملک کو کرپشن اور بدعنوانی سے پاک کر کے رہیں گے۔
قائد اعظم محمد علی جناح نے جس خواب کی تعبیر کو حقیقت میں بدلا اس کی سچائی آج پوری طرح عیاں ہے کہ مودی سرکار کس طرح بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ظلم اور جبر کر رہی ہے اور کشمیر کی وادی کو پانچ اگست2019کے بعد عملاً جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سید شبلی فراز نے قیام پاکستان کی جدوجہد کو اجاگر کرنے کے لئے وفاقی وزارت اطلاعات ونشریات کی جانب سے منعقدہ تین روزہ تصویری نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت اطلاعات نے پاکستانی عوام میں 1947کے جزبہ آزادی کے احیاء کے لئے اس تصویری نمائش کا انعقاد کیا ہے، یہ نمائش عظیم رہنما کے اصولوں اور اعلیٰ تصورات کی پیروی کی یاددہانی کرواتی ہے، یوم آزادی کے حوالہ منعقدہ یہ تصویری نمائش قائد اعظم محمد علی جناح کی فعال قیادت اور لازوال قربانیوں کی یاد دلاتی ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اس تصویری نمائش کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ یوم آزادی اور قراردادپاکستان کے حوالہ سے نئی نسل کو یہ احساس دلایا جاسکے کہ پاکستان کیوں ہمارے لئے ضروری تھا اور آج بھی تمام مسائل کے باوجود کتنی بڑی نعمت ہے اور اس کے تحفظ اور ترقی و خوشحالی کے لئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا چاہیئے،ان کا کہنا تھا کہ14اگست کی تاریخ ہمیشہ ہمیں یاددلاتی رہے گی کہ برصغیر کے مسلمانوں نے بیشمار مشکلات کے باوجود قائد اعظم کی قیادت میں اپنے قومی اور مذہبی شناخت کے حصول میں کامیابی حاصل ہے جس کی عصر حاضر میں کم ہی مثالیں ملتی ہیں۔
قائد اعظم نے 15اگست1947کو پاکستان براڈکاسٹنگ سروس کے افتتاح کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں فرمایا تھا کہ قیام پاکستان نے اس ملک کے شہریوں پر ایک بھاری ذمہ دا ری عائد کی ہے اور آزادی نے اس قوم کو یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ دنیا کو دکھا سکے کہ کس طرح ایک کثیر الاعناصر قوم ذات پات اور عقائد سے بالاتر ہو کر امن اور ہم آہنگی کے زریعہ اپنے تمام ہم وطنوں کی کی بھلائی کے لئے کام کرسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جشن آزادی کا دن ہمیں بیشمار لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جنہوں نے آزادی حاصل کرنے میں اور بعد میں اس کے تحفظ کے لئے لازوال قر بانیاں دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان دنیا کی اقوام میں ایک باوقار مقام حاصل کرے تو اس کا صرف ایک ہی راستہ ہے کہ ہم ماضی غلط پالیسیوں کو ترک کر کے عالمی سطح پر اپنے آپ کو ایک خودانحصار قوم کے طور پر منوائیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم اعلیٰ اقدار کی حامل ایک زندہ اور باشعور قوم ہیں، آئیں ہم سب74ویں یوم آزادی پر عہد کریں کہ ہم اپنی ذمہ داریاں سمجھیں اور نبھائیں گے اور اپنے پیارے وطن کو ترقی اور خوشحالی کی بلندیوں تک پہنچائیں گے اور اس کی حفاظت اور ترقی کے لئے کسی جانی اور مالی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 14اگست نہ صرف جشن آزادی منانے کا دن ہے بلکہ آزاد وطن کے مقاصد کے حصول کے لئے سخت محنت اور جدوجہد کے عزم کا بھی دن ہے، موجودہ حکومت نے نئے پاکستان کا وژن لے کر قومی ترقی و خوشحالی اور میرٹ کی بحالی سمیت خود کو عوام کی فلاح وبہبود کے وقف کر دیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا قیام ہی اس مقصد کے حصول کے لئے ہوا تھا ۔
ان کا کہنا تھا کہ آئیں اس تاریخی اور یادگاردن کے موقع پر اس عزم کا اعادہ کریں کہ پاکستان کو ہر طرح کی بدعنوانی سے پاک کریں گے اور مادر وطن کو مثالی اسلامی فلاحی ریاست مدینہ بنائیں گے۔
اس موقع پر میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت قائد اعظم کے وضع کردہ مقاصد کے حصول میں لگی ہوئی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام ایک خوشحال پاکستان میں رہیں، ایک ترقی پسند پاکستان میں رہیں ، ایک پاکستان میں ہر ایک لئے یکساں مواقع ہوں اور اس میں بجائے اس کے کہ وفاداریوں کی بنیاد پر تعیناتیاں کی جائیں ہم چاہتے ہیں کہ اداروں کو مضبوط کریں کیونکہ لوگ آتے جاتے رہتے ہیں اور ادارے رہتے ہیں اور ملک ادارے ہی چلاتے ہیں اور یہی ہم نے دیکھا ہے کہ جتنے بھی ترقی یافتہ ممالک ہیں ان میں ادارے مضبوط ہیں اس لئے ملک ہر چیلنج کا مقابلہ کرتا ہے ۔
ہماری حکومت کی نہایت کی ایک کامیاب اور روشن مثال کوروناوباء ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں محطوظ رکھا اور ہمارا نقصان وہ نہیں ہوا جو دیگر ممالک میں ہوا اور جس طرح وزیر اعظم نے رسک لے کر اسمارٹ لاک ڈائون کی حکمت عملی کو اپنایا وہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے آج تک کامیاب ہوئی تاہم ابھی بھی ہم نے کچھ سفر طے کرنا ہے ۔