لندن: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کا حالیہ بیلا روس کا دورہ انتہائی نتیجہ خیز رہا، جس کے دوران زراعت اور معدنیات کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، خاص طور پر معدنیات کی مشینری کے شعبے میں جہاں بیلا روس عالمی سطح پر معروف ہے۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا، "پنجاب اسپیڈ، پاکستان اسپیڈ تھی، لیکن اب ہم سپر پاکستان اسپیڈ پر گامزن ہیں۔" انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اجتماعی کوششوں اور قوم کی دعاؤں سے پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کی عوام اور افواج کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معدنی وسائل کی کمی نہیں، اور اس دورے کے دوران کان کنی کے شعبے میں مشینری کے استعمال پر بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور بیلا روس کے درمیان 150,000 ہنر مند پاکستانی کارکنوں کو بیلا روس بھیجنے کی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں وہ پاکستان کے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں اور ان کا مقصد ایک خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان بنانا ہے۔
افغانستان کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ ملک ہے اور اس بات کا فیصلہ پاکستان کو کرنا ہے کہ وہ اچھے تعلقات رکھے یا پھر تنازعات کی طرف جائے۔ انہوں نے افغان حکومت کو کئی بار دوحہ معاہدے کی یاد دہانی کرائی اور کہا کہ افغانستان کو اپنی سرزمین کو دہشت گردوں کے لیے استعمال ہونے سے روکنا ہوگا۔
آخر میں وزیراعظم نے اوورسیز کنونشن کے آغاز کا اعلان کیا، جس میں اوورسیز پاکستانی اپنے جائز مطالبات پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی محنت کش دن رات کام کر کے نہ صرف پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں بلکہ اربوں ڈالر بھیج کر معیشت کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے مطالبات پر غور کیا جائے گا اور انہیں حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔