کیف: یوکرین کے شمالی شہر سومی پر روس کے بیلسٹک میزائل حملے میں کم از کم 32 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جن میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، یہ حملہ رواں برس یوکرین میں ہونے والے سب سے زیادہ جان لیوا حملوں میں سے ایک ہے، جس نے پورے علاقے کو لرزا کر رکھ دیا۔ حملے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے دہشتگردی کا بدترین مظاہرہ قرار دیا۔ اپنے سوشل میڈیا بیان میں صدر زیلنسکی نے کہا کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب شہری گرجا گھروں میں عبادت کے لیے جا رہے تھے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ روس شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے دانستہ ایسے اقدامات کر رہا ہے۔
صدر زیلنسکی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ روس کے خلاف سخت اقدامات اور مؤثر ردعمل دے، کیونکہ "بیلسٹک میزائل اور فضائی حملے مذاکرات سے نہیں رکتے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ روس اس طرح کے حملوں کے ذریعے جنگ کو طول دینا چاہتا ہے اور یوکرین کے عوام کو دباؤ میں لانا چاہتا ہے، لیکن یوکرین ہمت نہیں ہارے گا۔