پی ٹی آئی اور عدلیہ کے ساتھ ہیں :سابق فوجیوں  کی عمران خان کو یقین دہانی،افغان سرحد پر ایڈونچر ازم نہ کرنے کا مشورہ

پی ٹی آئی اور عدلیہ کے ساتھ ہیں :سابق فوجیوں  کی عمران خان کو یقین دہانی،افغان سرحد پر ایڈونچر ازم نہ کرنے کا مشورہ
سورس: File

اسلام آباد : سابق فوجیوں کے 10 رکنی وفد نے زمان پارک میں سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔  ویٹرنز آف پاکستان کے وفد نے عمران خان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ پی ٹی آئی اور عدلیہ کے  ساتھ ہیں۔ 

سابق فوجیوں کے وفد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے خصوصی تفصیلی ملاقات میں ملک میں حکمران اتحاد کی جانب سے آئینی بحران میں شدت پیدا کرنے کی کوششوں پر  اور تیزی سے بگڑتی معاشی صورتحال کے قومی سلامتی پر اثرات پر بھی نہایت تشویش کا اظہار  کیا گیا۔

سابق فوجیوں نے حکومت کی جانب سے پارلیمان کے ذریعے ریاستی اداروں خصوصاً عدلیہ پر حملوں کی شدید مذمت  کی  اور آئین کے تحت مقررہ مدت میں انتخابات نہ کروا کر آئین کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار  کیا۔

سابق فوجیوں کی طرف سے دہائیوں پر محیط قربانیوں سے دہشتگردی کیخلاف جیتی گئی جنگ کے ثمرات ضائع کرنے کی حکومتی کوششوں پر اور کمزور اور ناقص خارجہ پالیسی کی وجہ سے خارجی سطح پر پاکستان کی تنہائی اور تیزی سے سکڑتے کردار پر بھی تشویش کا اظہار  کیا گیا۔

ملاقات میں حکمران اتحاد کی جانب سے شہریوں کیخلاف ننگی طاقت کے استعمال اور  عوام اور اداروں کے مابین نفرتیں پیدا کرکے اپنے لئے سیاسی بقاء کی راہیں تراشنے کی حکومتی کوششوں کی بھی شدید مذمت  کی گئی ۔

سابق فوجیوں نے ملک میں آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عوام اور اداروں کے مابین ٹھوس ربط کا کردار ادا کرنے پر چیئرمین عمران خان کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔ قاتلانہ حملے کے باوجود چیئرمین تحریک انصاف کی سیکورٹی کے حوالے سے ریاستی غفلت انتشار کو ہوا دینے کی کوشش قرار دیا گیا۔

سابق فوجویں نے  دہشتگردی کے خاتمے کی آڑ میں مغربی سرحد کے پار غیرمعقول ایڈونچرازم سے داخلی انتشار کی راہ ہموار کرنے کی کوششوں سے گریز کی ضرورت پر زور دیا۔ آزادئ اظہار پر پابندیاں عائد کرکے ریاستی سطح پر شدت و نفرت کے فروغ کا سلسلہ فوری بند کرنے کا مطالبہ  کیا۔ 

سابق فوجویں نے دہشتگردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کو پسِ پشت ڈال کر بدامنی کی آڑ میں انتخابات سے فرار کی کوششیں ترک کرنے کی ضرورت پر بھی زور  دیا اور  صاف شفاف انتخابات کے ذریعے سیاسی استحکام کے حصول اور معیشت کی بحالی کے چیئرمین تحریک انصاف کے مؤقف کی بھی مکمل تائید حمایت کا اعلان کیا۔

مصنف کے بارے میں