لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کی جرمانے کی قسطوں میں ادائیگی کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی ہے کہ ٹیکس ریٹرنز سے مالی دشواری کے شواہد نہیں ملتے۔
کھیلوں کی عالمی عدالت نے میچ فکسنگ کیس میں عمر اکمل پر 42 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کر رکھا ہے لیکن عمر اکمل نے مالی حالات کو وجہ بناتے ہوئے جرمانے کی اقساط کرنے کی درخواست دی تھی۔
بورڈ نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمر اکمل کے ٹیکس ریٹرن سے نہیں لگتا کہ انہیں کسی مالی دشواری کا سامنا ہے۔ عمر اکمل اب جرمانے کی مجموعی رقم کی ایک ہی بار ادائیگی کے بعد ہی پی سی بی کے بحالی پروگرام کا حصہ بن سکیں گے۔
واضح رہے کہ عمر اکمل اگر رواں سال کا ڈومیسٹک سیزن کھیلنا چاہتے ہیں تو انہیں جلد جرمانہ ادا کرکے ری ہیب پروگرام مکمل کرنا پڑے گا، بصورت دیگر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ڈرافٹس میں بھی واپسی مشکل ہو جائے گی۔
خیال رہے کہ عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کی ہے جو 20 فروری 2020 یعنی عمراکمل کی معطلی کے روز سے نافذ العمل ہے اور نااہلی کی دونوں مدتوں پر ایک ساتھ عمل بھی جاری ہے جس کے باعث وہ 19 فروری سے دوبارہ کرکٹ سرگرمیاں بحال کر سکیں گے۔
عمر اکمل کو 2 مختلف واقعات میں پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی پر 17 مارچ کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو پیشی کی درخواست نہ کرنے پر پی سی بی نے عمر اکمل کا معاملہ 9 اپریل کو چیئرمین ڈسپلنری پینل کو بھجوادیا تھا۔