لاہور: مذہبی تنظیم کے سربراہ کی گرفتاری پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی ،لاہور، راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کی وجہ سے کئی مقامات پر راستے بھی تاحال بند ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک رواں دواں ہے جبکہ کورنگی ڈھائی نمبر اور بلدیہ ٹاون میں حب ریور روڈ پردھرنا جاری ہے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس اور رینجرز نے آنسو گیس کے شیل برسائے اور مظاہرین کچھ دیر کے لئے منتشر ہو گئے لیکن دوبارہ دھرنا دے دیا۔
لاہور میں بھی مذہبی تنظیم کے کارکنان نے بیشتر راستے بند کر رکھے ہیں جس سے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بند روڈ ، سیکریٹریٹ ، چوبرجی ، اسکیم موڑ ، یتیم خانہ چوک اور بھٹہ چوک سمیت دیگر راستے بند ہیں۔ لاہور کی اہم شاہراہوں پر احتجاج اور توڑ پھوڑ پر مقدمات درج کئے گئے اور پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا۔
لاہور میں گزشتہ روز پرتشدد مظاہرے کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوئے ۔شہید کانسٹیبل محمد افضل تھانہ گوالمنڈی میں تعینات تھا۔ شاہدرہ موڑ آپریشن میں دوران احتجاج شہید ہوا۔
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر کے مطابق لاہور کے علاقے شاہدرہ میں مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس کانسٹیبل افضل شہید ہوئے۔
سی سی پی او نے بتایا کہ مظاہرین کے تشدد اور پتھراؤ سے 74 زخمی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں۔ مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کرکے گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
ڈیرہ غازی خان میں غازی گھاٹ کے قریب پولیس اور مذہبی تنظیم کے کارکنان میں جھڑپ ہوئی اور مظاہرین کے پتھراؤ سے 21 پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد زخمی ہو گئے۔ فیصل آباد میں احتجاج کے دوران راہگیر کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ کھڑیانوالہ میں درج کر لیا گیا ہے۔