لاہور: حکومت نے ملک بھر میں جاری مذہبی جماعت کے دھرنے ختم کرانے کیلئے مذاکرات شروع کر دیئے ہیں جبکہ صورتحال کی کشیدگی کے باعث پیرا ملٹری فورسز بھی طلب کرلی گئی ہیں۔ لاہور میں صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے مختلف شاہراہوں پر ایلیٹ فورس اور پولیس کی بھاری نفری کی ڈیوٹیاں لگا دی ہیں جبکہ اہلکار بھی گاڑیوں میں گشت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نیو نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعت کے احتجاج اور دھرنوں کو ختم کرانے کیلئے ان کے قائدین سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، امید ہے کہ اس کا جلد ہی کوئی حل نکل آئے گا۔
ایک مذہبی تنظیم کراچی، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان سمیت مختلف شہروں میں احتجاج کررہی ہے، جس وجہ سے بدترین ٹریفک جام، مسافر اذیت کا شکار اور کئی مقامات پر ایمبولینسیں پھنس گئیں۔کراچی میں مظاہرے کی وجہ سے کراچی میں ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت
کئی مقامات پر ٹریفک جام ہے۔
لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ، چوہنگ، یتیم خانہ چوک، اسکیم موڑ، شنگھائی پُل، سگیاں پُل، شاہدرہ، کینال روڈ اور اطراف کی سڑکوں پر بھی ٹریفک کا دباؤ ہے۔ملتان روڈ پر مراکہ کے مقام پر بھی دھرنا جاری ہے۔رائے ونڈ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے کئی شہروں میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور اور راولپنڈی کے داخلی خارجی راستے بلاک ہیں جبکہ موٹرویز کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ رات مذہبی جماعت کے کارکنوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے لاہور سمیت پنجاب کے تمام اہم شہروں کی سڑکوں کو بلاک کرکے ٹریفک کا نظام معطل کر دیا تھا۔
مشتعل کارکنوں نے کنٹینرز لگا کر تمام شاہراہوں کو بند کر دیا تھا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہری اس میں گھنٹوں پھنسے رہے۔ مشتعل کارکنوں نے کئی ایمبیولینسوں کو بھی ہسپتال پہنچنے کیلئے راستہ نہیں دیا جس سے کئی مریض پھنس گئے، کورونا میں مبتلا متعدد مریضوں کو بروقت آکسیجن نہ ملی جبکہ چند کا انتقال ہو گیا۔ تاہم صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کہنا ہے کہ آج کیلئے ہسپتالوں میں آکسیجن پہنچادی گئی ہے۔