پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر نے تباہی مچادی،مزید 118 جاں بحق،4318 نئے کیس رپورٹ

08:17 AM, 13 Apr, 2021

لاہور: پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر نے تباہی مچادی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 118 شہریوں کے انتقال نے ناصرف ملک میں صحت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بلکہ عوام کی بے احتیاطی کا بھی پول کھول دیا ہے۔

طبی ماہرین ہر روز سینکڑوں اموات اور ہزاروں نئے کیسز رپورٹ ہونے کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر سخت اقدامات اٹھائے جائیں ورنہ عوام کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کورونا کے عفریت کی تباہ کاریاں زیادہ بڑھا سکتی ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 8.54 فیصد رہی۔ 50 ہزار 520 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 4 ہزار 318 کیسز سامنے آئے۔

اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کے کنفرم کیسز کی تعداد 7 لاکھ 29 ہزار 920 جبکہ ایکٹو کیسز 76 ہزار 034 ہیں۔ اس مرض سے 6 لاکھ 38 ہزار 267 شہری مکمل طور پر صحتیاب بھی ہو چکے ہیں جبکہ مرنے والوں کی مجموعی تعداد 15 ہزار 619 تک جا پہنچی ہے۔

کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا صوبہ پنجاب ہے جہاں اب تک اس موذی مرض کے ہاتھوں 7 ہزار 062 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔ دوسرے نمبر پر صوبہ سندھ ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق سندھ میں مرنے والوں کی تعداد 4 ہزار 530 ہو چکی ہے۔

عالمی وبا سے متاثر ہونے والے دیگر علاقوں کی بات کی جائے تو خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 683، اسلام آباد 617، گلگت بلتستان 103، بلوچستان 217 جبکہ آزاد جموں وکشمیر کے 407 شہری موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق آزاد کشمیر میں 14 ہزار 687، بلوچستان میں 20 ہزار 397، گلگت بلتستان میں 5 ہزار 130، اسلام آباد میں 66 ہزار 983، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 275، صوبہ پنجاب میں 2 لاکھ 52 ہزار 974 جبکہ سندھ میں 2 لاکھ 69 ہزار 474 کنفرم کیسز ہو چکے ہیں۔

ایکٹو کیسز کے معاملے پر بھی صوبہ پنجاب سب سے اوپر ہے۔ این سی او سی کے مطابق یہاں فعال کیسز 40 ہزار تک جا پہنچے ہیں جبکہ سندھ میں اس وقت صرف 6 ہزار 994 ایکٹو کیسز ہیں۔

اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں 13 ہزار 70، اسلام آباد میں 12 ہزار 925، گلگت بلتستان میں 99، بلوچستان میں 783 اور آزاد کشمیر میں فعال کیسز کی تعداد 2 ہزار 163 ہے۔

مزیدخبریں