بے جی پی نے لوک سبھا کے انتخابات کو اسلام بمقابلہ بھگوان کی جنگ میں تبدیل کر دیا

بے جی پی نے لوک سبھا کے انتخابات کو اسلام بمقابلہ بھگوان کی جنگ میں تبدیل کر دیا
کیپشن: image by www.moneycontrol.com

ممبئی : بھارتی جنتا پارٹی کے یو پی کے ایم ایل اے سوریندرا سنگھ نے لوک سبھا کے انتخابات کو پاک بھارت اور اسلام بھگوان کی جنگ قرار دے کر نئے تنازع کو جنم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق بی جے پی کی پارٹی بھارت میں مسلمانوں کی مخالفت کی حوالے سے کافی نام رکھتی ہے لیکن بی جے پی کے یو پی میں ایم ایل اے نے اس اعزاز کے درجے کو مزید بڑھا دیا ہے۔

بی جے پی کے یوپی میں ایم ایل اے سوریندرا سنگھ نے کہا ہے کہ لوک سبھا کے 2019 کے انتخابات پاکستان بھارت اور اسلام اور بگھوان کے درمیان جنگ ہوگی اب دیکھنا ہے کہ کون اس جنگ میں فتح حاصل کرے گا۔

انھوں نے لوگوں کو جذبات کو ابھارتے ہوئے کہا کہ اب وہ فیصلہ کریں گے کہ بھگوان جیتے گا یا اسلام ، جیت پاکستان کی ہوگی یا بھارت کی۔

سوریندرا سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر بی جے پی کی جماعت 2019 کے انتخابات میں کامیابی حاصل نہ کر سکی تو پاکستان میں خوشیوں کے شادیانے بجائے جائیں گے ، اب اس کا فیصلہ لوگوں نے کرنا ہے کہ مودی کی ایمانداری کو جتوانا ہے یا دشمن کو جیتنے کا موقع دینا ہے۔

سوریندرا اپنے مسلم مخالف بیانات کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں ، اس سے قبل وہ بیان دے چکے ہیں کہ بھارت میں صرف وہی مسلمان رہ سکے گا جو کہ وطن سے محبت کرنے والا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے مسلمان جن کو بھارت میں نقائص دکھائی دیتے ہیں کسی دوسرے ملک میں رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔

بی جے پی ایم ایل اے کے اس بیان کو اخبارات کی ہیڈ لائن میں بڑی جگہ دی گئی جبکہ سوشل میڈیا کی ویب سائٹس نے اس بیان پر کافی دلچسپ تبصرے ہوئے۔ 

-----------------------------------------------------------------------------

-----------------------------------------------------------------------------

بھارتی جنتا پارٹی کے وزیر نے یہ بیان دے کر مسلمانوں کے جذبات میں چنگاری لگائی ہے ، 2011  کی مردم شماری کے مطابق بھارت میں اسلام ، ہندو ئوں کے بعد دوسرا سب سےبڑا مذہب ہے ، اعدادوشمار کے مطابق بھارت میں اس وقت کل آبادی کا 14.2 فیصد مسلمان ہیں  جن کی مجموعی تعداد ابتدا172 ملین کےقریب بتائی گئی ہے ۔