لندن: برطانوی کابینہ نے شام میں جنگ سے متعلق کسی بھی فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو سونپ دیا جب کہ برطانیہ نے ہر صورت امریکا کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے گزشتہ روز شام کے تنازع پر کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا جس کے دوران کابینہ نے شام میں جنگ سے متعلق فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو سونپ دیا۔
کابینہ میں شامل وزیروں نے کہا کہ بشارالاسد حکومت مشتبہ کیمیکل حملے کی ذمہ دار ہے اور تمام ارکان نے اتفاق کیا کہ اس حوالے سے شامی حکومت سے لازماً پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: سری لنکن صدر نے پارلیمنٹ کو ایک ماہ کیلئے معطل کردیا
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں شام میں برطانوی فوج کی کارروائی سے متعلق کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں جب کہ وزیر ٹرانسپورٹ جو جانسن کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں شام میں فوجی کارروائی کا فی الحال فیصلہ نہیں ہوا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: حملہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے ، امریکی صدر نے شام کو خبردار کر دیا
دوسری جانب روس کی جانب سے سخت جوابی حملے کی دھمکی پر امریکا پیچھے ہٹ گیا جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سلامتی مشیروں سے ملاقات کی اور شامی تنازع پر تبادلہ خیال کیا جس میں شام پر حملے کا فیصلہ نہ کر سکے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں