کراچی: نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی شوٹر ٹیم کے رکن پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق حساس ادارے اور پولیس اسپیشل یونٹ نے مشترکہ کارروائی کر کے کانسٹیبل شکیل کو گرفتار کیا۔ ذرائع کے مطابق کانسٹیبل شکیل، نقیب کو قتل کرنے والی ٹیم کا رکن اور کارروائی میں شامل تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: 'انتہا پسند گروہوں کا ہدف نوجوان ہوتے ہیں کیونکہ وہ تبدیلی کے خواہشمند ہوتے ہیں'
پولیس ذرائع کے مطابق موبائل فون سی ڈی آر میں بھی ملزم کی راؤ انوار کے ساتھ موقع پر موجودگی ثابت ہو چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقدمے کے باوجود تین ماہ بعد بھی ملزم شکیل ملیر میں تعینات اور ڈیوٹی پر تھا۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم شکیل نے جے آئی ٹی کے سامنے نقیب قتل کیس میں اہم بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔
یاد رہے رواں برس 13 جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس، نواز شریف اور مریم نواز آج احتساب عدالت پیش نہیں ہونگے
تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔
گذشتہ ماہ 21 مارچ کو مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا اور اگلے روز عدالت عظمیٰ نے راؤ انوار کو 30 اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی کو جلد از جلد تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں