قاہرہ: مصری ماہرین نے ایک مختصر سروے کے بعد کہا ہے کہ تیزی سے سفید ہوتے ہوئے بال دل کی شریانوں کی تنگی ظاہر کرسکتے ہیں جسے شریانی قلبی مرض کہا جاتا ہے۔
دل کی شریانوں میں رکاوٹ اور تنگی پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراضِ قلب کی عام ترین وجہ بھی ہے جسے ’’کورونری ہرٹ ڈیزیز‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس مطالعے میں مصری ماہرین نے 545 مردوں کو شامل کرکے ان میں دل کے مرض ہونے اور نہ ہونے کے بارے میں معلوم کیا اور ان کے سر پر سیاہ اور سفید بالوں کے تناسب کا اندازہ بھی لگایا۔
اس تحقیق میں مکمل سیاہ بالوں والے رضاکار کو ایک اور مکمل طور پر سفید بالوں والے افراد کو پانچ نمبر دیئے گئے۔ اس کے علاوہ ذیابیطس، تمباکو نوشی، بلڈ پریشر اور خاندان میں بیماری جیسے اہم عوامل بھی شامل کیے گئے۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ جن کے سر میں سفید بالوں کی زیادتی کی وجہ سے اسکور 3 تھا اور ان میں قلبی شریانیں متاثر ہونے کی شرح بھی زیادہ تھی۔ یہاں تک کہ جس کا سر جتنا زیادہ سفید تھا ان میں شریانوں کی تنگی کی شرح بھی زیادہ نوٹ کی گئی۔
ماہرین نے جب غور کیا تو معلوم ہوا کہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح میں اضافے کی وجہ سے مردوں کے بال سفید ہوئے اور اس کی تیسری وجہ عمررسیدگی بھی تھی۔ مطلب کہ دو ایسے عوامل بھی بال سفید کرتے ہیں جو آگے چل کر دل کے امراض کی وجہ بن سکتے ہیں۔