کراچی: گزشتہ دنوں فوج کی حراست میں جانیوالے لیاری گینگ وارکے مرکزی سرغنہ عزیربلوچ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا اعترافی بیان جمع کروا دیا ۔ اعترافی بیان میں اس نے کہا کہ زرداری اورآصف ٹپی کے کہنے پر چودہ شوگر ملز پر قبضہ کیے۔ فریال تالپور نے ذاتی اسلحہ اور گولہ بارود چھپانے کا کہا جب کہ قادر پٹیل کے کہنے پر کیے افراد کو قتل اور زمینوں پر قبضہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق فوج کے زیر حراست لیاری گینگ وارکےسرغنہ عزیربلوچ کو جو ڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا جہاں اپنے اعترافی بیان میں عزیر بلوچ نے بتایا کہ میں نے پیپلز پارٹی کے لیے بہت سے غیر قانونی کام کیے۔ 500 نوکریوں پرجرائم پیشہ افرادکوبھرتی کروایا اور شاہ جہاں،جاویدناگوری،عبداللہ بلوچ،ثانیہ نازکومیرے کہنے پرپارٹی ٹکٹ دیا گیا۔عزیر بلوچ نے انکشاف کیا کہ سابق صدر ا?صف علی زرداری اور آصف ٹپی کے کہنے پر چودہ شوگر ملزپر اپنے ساتھیوں کی مدد سے قبضے کیے جب کہ آصف زرداری کے کہنے پر اپنے گروہ کے 15 سے 20 لڑکے بلاول ہاوس بھیجے جنہوں نے بلاول ہاوس کے پاس 30سے 40 بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی کرائے اور گھروں کو خالی کرانے کے لئے علاقہ مکینوں کو ہراساں کیا گیا۔ زرداری نے ان گھروں کو خریدنے کیلئے مالکان کو بہت کم رقم دی۔
لیاری گینگ وار کے سرغنہ نے بتایا کہ 2013 کے انتخابات سے پہلے فریال تالپور سے رابطہ کیا اور سینیٹریوسف بلوچ کے کہنے پر قائم علی شاہ اورفریال تالپورسے ملا۔ ملاقات میں اپنےخلاف مقدمات اورسرکی قیمت ختم کرنےپربات کی جب کہ فریال تالپوراورآصف زرداری کےکہنے پر مقدمات اورسرکی قیمت ختم کی گئی۔عزیر بلوچ کا کہنا تھا کہ جب لیاری آپریشن شروع ہوا تو فریال تالپور کی جانب سے مجھے ملک سے باہر جانے کیلیے بھی کہا گیا جب کہ لیاری کے معاملات قادر پٹیل، یوسف بلوچ اور اضافی معاملات شرجیل اور نثار مورائی کےسپردکرنےکاکہا ۔