اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ کا ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا پاکستانی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ محمد حبیب ظاہر کو نوکری کا جھانسہ دیکر پھنسایا گیا۔ ان کی گمشدگی میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ کہتے ہیں معاملے پر نیپال حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور نیپال حکومت اس معاملے میں تعاون کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا بھارتی وزرا کے حالیہ بیانات بوکھلاہٹ میں دیئے گئے ہیں۔ بھارت پاکستان میں مداخلت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ بھارت کی جانب سے ایک آزاد اور خودمختار ملک میں ریاستی دہشت گردی پھیلانے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا پاکستانی وزیر دفاع کے پارلیمنٹ میں دئیے گئے بیان نے بھارت پر پاکستانی موقف واضح کر دیا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں تک رسائی کا معاہدہ موجود ہے۔ یہ معاہدہ 2008 میں ہوا تھا جس پر دونوں ممالک نے دستخط کئے تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا معاہدے کی ایک شق کے مطابق سیکیورٹی سے متعلقہ معاملات میں قیدیوں تک رسائی کا انحصار کیس کی نوعیت پر ہے۔ انہوں نے کہا بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے دورے میں بھارتی وزیر اعظم نے پاکستان پر الزامات لگائے۔ تاہم بھارت خود مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسندانہ رویہ اور ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے رویہ کی بھرپور مزمت کی ہے اور معاملے کو تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھاتے رہیں گے۔ مودی نے ڈھاکا یونیورسٹی کے دورے میں 1971 میں پاکستان کو دولخت کرنے کی سرگرمیوں کا اعتراف کیا تھا۔ مودی کے بیانات پر دوست ممالک اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں