قاہرہ:مصری کابینہ نے ملک میں آنے والے سیاحوں پر 1,000 ڈالر کی فیس عائد کرنے کی تردید کی ہے۔ کچھ ویب سائٹس اور سوشل میڈیا سائٹس پر افواہیں پھیلائی جارہی تھی کہ متعدد مقامات سے ملک میں آنے والے سیاحوں سے اضافی فیس وصول کی جارہی ہے لیکن مصری انتظامیہ اور وزارت سیاحت نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ مصری حکومت سیاحت کا فروغ چاہتی ہے اس کے لیے قوانین میں کچھ ترامیم کررہی ہے۔
مصری انتظامیہ کے مطابق صرف قابل ادائیگی فیس یعنی ویزہ شیڈولڈ فیس ہی متعدد ممالک سے آنے والے سیاحوں سے وصول کی جارہی ہے ۔واضح رہے کہ مصر میں سیاحت کے فروغ کے لیے کچھ پالیسیاں بنائی جارہی ہیں اس کا مقصد دوسرے ممالک سے سیاحوں کی مصر میں دلچسپی تھی۔مصری حکومت غیر قانونی طور پر مقیم شہریوں کے لیے بھی قوانین میں ترمیم کررہی ہے اور ان کو قانونی حیثیت کےلیے نئے قوانین بنارہی ہے۔
مصر کے وزیر اعظم کاکہنا ہےکہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو نئے ضوابط پر عمل کرتے ہوئے اپنے قیام کو قانونی حیثیت دینی ہوگی۔یہ وزارت داخلہ کے مقرر کردہ قواعد، طریقہ کار اور کنٹرول کے مطابق ہونا چاہیے۔وزارت نے مئی میں غیر ملکیوں کو عارضی رہائش دینے کا فیصلہ کیا تھا۔دیگر سہولیات میں غیر ملکیوں کو پانچ سال کی رہائش فراہم کرنا بھی شامل ہے۔