سابق پاکستانی کرکٹر کو 12 سال قید کی سزا

سابق پاکستانی کرکٹر کو 12 سال قید کی سزا
سورس: File

 ایمسٹرڈیم: نیدر لینڈز کی ایک عدالت نے سابق پاکستانی انٹر نیشنل کرکٹر خالد لطیف کو ایک اسلام مخالف رکن اسمبلی گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے جرم میں بارہ سال قید کی سزا سنا دی ۔

خالد  لطیف کو یہ سزا 2018 میں ایک آن لائن ویڈیو پوسٹ کرنے پر سنائی گئی۔ خالد لطیف نے ویڈیو میں انہوں نے پیشکش کی تھی کہ جو کوئی بھی ہالینڈ کے قانون ساز وائلڈرز کو ہلاک کرے گا وہ اسے 21 ہزار یوروز (ساڑھے 22 ہزار ڈالرز ) انعام میں دیں گے۔

یاد رہے کہ وائلڈرز کی جانب سے پیغمبر اسلام رسول اللہ ﷺ کے خاکوں کے ایک مقابلے کے انعقا د کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد خالد لطیف نے اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔ وائلڈرز نے پاکستان میں اپنے خلاف مظاہر ے شروع ہو نے اور موت کی دھمکیا ں ملنے کے بعد خاکوں کے مقابلے کو منسوخ کر دیا تھا ۔

سابق کرکٹر خالد لطیف کو یہ سزا ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی اور اس بات کا مکان بھی کچھ کم ہی ہے کہ خالد لطیف اپنی سزا کاٹیں گے کیوں کہ ابھی تک تو یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ وہ اس وقت کہاں ہیں ۔

ڈچ حکام نے ان سے رابطے کی بارہا کوشش کی تاکہ ان سے کیس کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا سکے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔ انہوں نے پاکستان سے قانونی معاونت کی درخواست بھی کی ہے لیکن اب تک یہ کوشش بھی بے سود رہی ہے ۔

اس حوالے سے ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز  کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے یہ ایک اچھا فیصلہ ہے لیکن مجھے افسوس ہے کہ ملزم لاپتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ قابل قبول نہیں ہے کہ پاکستانی حکام تعاون سے انکار کریں ۔ 

 گیرٹ وائلڈرز کا مزید کہنا تھا کہ میں وزیر اعظم سے درخواست کروں گا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ خالد لطیف کو پاکستان میں گرفتار کرکے نیدر لینڈز کے حوالے کیا جائے ۔

سابق پاکستانی انٹر نیشنل کرکٹر خالد لطیف  پاکستان کے لیے پانچ ون ڈے انٹر نیشنل اور 13 ٹی 20 انٹر نیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔ لیکن2017 میں ان پر  دبئی میں ایک پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ پر کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ انہیں پاکستان میں آخری بار ستمبر 2016 میں ویسٹ انڈیز اور ابو ظہبی کے خلاف ایک میچ کے دورا ن دیکھا گیا تھا۔

مصنف کے بارے میں