اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد نے چیئر مین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں 26 ستمبر تک ضمانت منظور کر لی۔
دورانِ سماعت بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کی آج 2 بجے چیئرمین پی ٹی آئی سے اٹک جیل میں ملاقات ہے، ان کے پاس اپنے شوہر سے ملنے کا ہفتے میں ایک ہی دن ہوتا ہے، نیب نے بھی بشریٰ بی بی کو آج 2 بجے ہی طلبی کے لیے نوٹس جاری کیا ہوا ہے، بشریٰ بی بی پہلے بھی نیب کے دفتر میں پیش ہو چکی ہیں۔
وکیل انتظار پنجوتھا نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب کو ہدایات جاری کریں کہ تاریخ میں تعاون کر لیا کریں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی درخواست پر ہی نیب کے دفتر نے آج کی تاریخ دی تھی۔
بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ معلوم نہیں تھا، بھول گئے تھے کہ آج چیئرمین پی ٹی آئی سے بھی بشریٰ بی بی کی ملاقات ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کے طلبی نوٹس پر سپریم کورٹ کا بھی فیصلہ ہے، وقت تبدیل نہیں ہو سکتا۔
بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ احتساب عدالت ڈائریکشن جاری کرے کہ اگر نیب کو گرفتاری درکار ہو تو پہلے عدالت سے اجازت لی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کی جانب سے طلبی کا پہلے بتانا ضروری نہیں ہوتا، بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں فی الحال گرفتاری درکار نہیں۔
بعد ازاں احتساب عدالت اسلام آباد نے بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 26 ستمبر تک ضمانت منظور کر لی۔