اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے نیب تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے میرے پاس کوئی معلومات یا ثبوت نہیں ہیں، نیب نوٹس بلا جواز اور غیر قانونی ہے۔
نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے نیب تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ۔ شیخ رشید نے نیب تحقیقاتی ٹیم کو طلبی کے نوٹس پر جوابی خط ارسال کر دیا ہے۔
شیخ رشید نے اپنے وکیل سردار شہباز کے ذریعے نیب میں جواب جمع کروایا ۔ جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس کی انویسٹیگیشن حوالے سے بطور گواہ نیب نوٹس موصول ہوا القادر ٹرسٹ اور 190 ملین پاؤنڈز کیس کا کچھ علم ہے نہ ہی کوئی معلومات ہیں اور نا ہی اس کیس میں گواہ ہوں۔
شیخ رشید کے جوابی خط کے مطابق تین دسمبر 2019 کی کابینہ اجلاس میں القادر ٹرسٹ معاملہ اٹھائے جانے سے قبل میں روانہ ہو گئے تھے۔ شہزاد اکبر کے ساتھ میرے تعلقات ٹھیک نہیں تھے اور نہ ہی کوئی بات چیت ہوتی تھی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ میری نقل و حرکت محدود ہے اس لیے میں نیب میں پیش نہیں ہو سکتا۔ نیب کی توجہ کے لیے اپنے جواب جمع کروا رہا ہوں۔ خط میں لکھا گیا کہ دو مرتبہ بتایا کیس سے متعلق کچھ نہیں جانتا،نیب نوٹس بلا جواز اور غیر قانونی ہے۔
شیخ رشید کے جوابی خط میں لکھا گیا کہ آپ کے نوٹسز کا جواب دینے کے باوجود آپ نے دوبارہ وہی نوٹس بھیجا جس کی ضرورت نہیں تھی۔ میرے خلاف کوئی کیس نہیں پھر بھی میرے،رشتے داروں اور دوستوں کے گھر پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے خط میں کہا کہ نیب کے نوٹسز میری ہراسمنٹ کا باعث بن رہے ہیں، درخواست ہے کہ نیب اپنا نوٹس واپس لے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) برطانیہ کے 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو آج طلب کیا تھا۔