اسلام آباد: انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر اعلی پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
اے ٹی سی کے جج ابو الحسنات ذولقرنین نے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الٰہی کی جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ پرویز الٰہی کی جانب سے سردار عبدالرازق کے جونیئر وکیل عدالت پیش ہوئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پولیس کی جانب سے آج بھی ریکارڑ جمع نہ کروایا جا سکا۔
عدالت نے پولیس کو ریکارڈ جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کے درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کر دیتے ہیں۔
سردار عبدالرازق کے جونیئر وکیل نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کر دیں جس پر جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے جواب دیا کہ 14 ستمبر کو دیگر اہم کیسز لگے ہیں 15 ستمبر کی تاریخ رکھ لیتے ہیں۔
بعد ازاں انسداد دہشتگری عدالت اسلام آبادنے پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد نے سابق وزیر اعلی پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف جاری ایم پی او حکم واپس لے لیا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے ایم پی او آرڈر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ اس حوالے سے ڈی سی اسلام آباد نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ مزید جس ایف آئی آر میں گرفتار کیا ہے وہ نمبر لکھوا دیں۔
واضح رہے کہ عدالت نے پرویز الہٰی کو ایم پی او آرڈر معطل کر کے رہا کرنے کا حکم دیا تھا اور ڈی سی اسلام آباد کو آج ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا۔ پرویز الٰہی جیل میں قید ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔
عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست نمٹا دی۔