اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنمااور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایرانی تیل اور ڈالر کی سمگلنگ میں ملوث لوگوں کے خلاف بلا تفریق کا روائی کی جائے۔
نجی ٹی کے پر وگرم میں میزبان ندیم ملک کے سوالوں کا جوب دیتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر کی اصل وجہ یہ تھی کہ کچھ غیر ملکی ادارے چاہتے تھے پاکستان ڈیفالٹ کر جائے۔
انہوں نے کہا کہ فروری 2023 پاکستان نے ٹیکلنیکلی آئی ایم ایف کی تمام شرائط کو پورا کر لیا تھا لیکن پھر بھی مختلف بہانوں سے معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔
اسحاق ڈار نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے اس بیان کو بھی سراہا کے پاکستان اب آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ ملک میں روپے پر پریشر کی سب سے بڑی وجہ سمگلنگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی افغانستان اور ایرانی تیل کی سمگلنگ کو ہر صورت میں روکناہو گا اور اس میں ملوث افراد ،خواہ کسی ادارے سےتعلق رکھتے ہیں یا سیاستدان ہیں، ان کے خلاف بلا تفریق کاروائی کرنا پڑے گی۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ تمام اتحادی جماعتیں نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے مطابق الیکش کرانے پر رضا مند تھیں اور امید ہے کہ الیکشن فروری 2024 تک ہو جائیں گے۔