تہران: ایران نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو اپنی جوہری تنصیبات پر نصب مانیٹرنگ کیمروں کی مرمت کی اجازت دے دی۔
عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رفائیل گروسی نے آج ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی سے ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق رفائیل گروسی کے دورہ کا مقصد ایران اور مغربی ممالک کے درمیان ایران جوہری معاہدے پر بات چیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔
ایرانی جوہری توانائی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی کے مطابق عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رفائیل گروسی سے ملاقات میں انٹرنگ کیمروں کی مرمت کرانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی تکنیکی ٹیم ایران آکر کیمروں کے میموری کارڈز تبدیل کرنے اور دیگر مرمتی کام کرے گی۔
خیال رہے کہ ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے درمیان فروری میں 3 ماہ کا معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایجنسی نیوکلیر پلانٹ کا معائنہ کرسکتی تھی اور دیگر معلومات و تصاویر بھی حاصل کرسکتی تھیں جس کا مقصد اس بات کا یقینی بنانا تھا کہ ان پلانٹس میں جوہری توانائی پُرامن مقاصد کے لیے ہی استعمال ہو رہی ہے۔
24 مئی کو ختم ہونے والے تین ماہ کے معاہدے میں مزید ایک ماہ کی تجدید کردی گئی تھی تاہم اضافی معیاد بھی 24 جون کو ختم ہونے پر ایجنسی نے مزید توسیع کی درخواست کی تھی جس پر ایران نے کہا تھا کہ قومی سلامتی کونسل اس پر غور کرے گی۔
ایران کی جانب سے ایجنسی کے ساتھ تعاون نہ کرنے کے اعلان سے 2015 کے 6 ممالک کے ساتھ کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی پر ہونے والے مذاکرات کھٹائی میں پڑ سکتے ہیں۔