اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ڈوزیئر پیش کر دیا ہے۔ کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کے ثبوت بھی اس ڈوزیئر کا حصہ بنائے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں اس اہم موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کی انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق ڈوزیئر جاری کیا ہے۔ یہ ڈوزیئر 131 صفحات پر مشتمل ہے، اس کے 3 ابواب ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کرنا ہے۔ ڈوزیئر میں دنیا کو آگاہ کیا گیا ہے کشمیری بھارت کے ظلم وجبر سے کس قدر نالاں ہیں۔ ڈوزیئر میں بتایا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کو بھارت کس طرح پامال کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے بھارتی منصوبے بارے بتایا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں غیر ملکی اور آزاد میڈیا کو کوریج کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ پاکستانی پروپیگنڈا نہیں بلکہ بھارت سے ہی حاصل کردہ مواد ہے جس میں تمام چیزوں کا ذکر ہے۔ اس میں 15 آڈیو اور 10 کے قریب ویڈیو کلپس ہیں جو انٹرنیشنل میڈیا نے مرتب کئے ہیں۔ 3432 کیسز وار کرائمز ہیں جو بھارتی فوج میں شامل افسران اور فوجیوں نے کئے ہیں۔ ایک ہزار 128 ان لوگوں کی نشاندہی کی گئی جن لوگوں نے ان وار کرائمز کو کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان میں میجر جنرل، میجرز، ڈی آئی جیز، 131 کرنل اور کیپٹن ملوث ہیں۔ 118 یونٹ کا تذکرہ ہے جو انسانی حقوق کو پامال کرنے میں ملوث رہے۔ ڈوزیئر میں خواتین سے بے حرمتی کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ بچوں بارے تفصیلات ہیں جو بھارتی فوج کے ظلم و جبر سے یتیم ہوئے۔ ہزاروں املاک جنہیں بھارتی فوج نے جلا کر ختم کر دیا اس کے بارے تفصیلات موجود ہیں کہ کس طرح معصوم لوگوں سے اسلحہ منسوب کرکے انہیں ظلم وستم کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈوزیئر میں پاکستان نے بھارت کے عزائم کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس میں بھارتی اور عالمی اداروں کے حوالہ جات کو شامل کیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں آج بھی مسلسل مواصلاتی روابط منقطع ہیں۔ ڈوزیئر میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے جعلی مقابلوں کےناقابل تردید ثبوت موجود اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے حقائق شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈوزیئر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ہونے والے ٹارچر سے متعلق 2 بھارتی آفیسر کی گفتگو بھی موجود ہے۔ اس میں قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی اجتماعی قبروں کا ذکر اور زیر حراست کشمیریوں پر تشدد کے بھی ثبوت موجود ہیں جبکہ کیمیکل ہتھیاورں کے استعمال کے ثبوت بھی ڈوزیئر کا حصہ ہیں۔