لاہور: شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں گواہان کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔ قومی احتساب بیورو (نیب) دستاویزات کے مطابق ایک سو دس افراد پر مشتمل گواہوں کی لمبی فہرست تیار کرلی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب کی مرتب کردہ لسٹ میں گواہوں میں مختلف بینکوں کے نمائندے، ایف بی آر، پٹواری اور دیگر سرکاری محکموں کے افراد شامل ہیں۔دستاویز کے مطابق منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف خاندان کے خلاف کل 110گواہ نیب کے موقف کی تائید کریں گے۔نیب کے گواہوں میں نیب کے اسٹنٹ ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر بھی شامل، شہباز شریف خاندان کے خلاف چار وعدہ معاف گواہ بھی نیب کے موقف کی تائید کریں گے۔وعدہ معاف گواہوں میں مشتاق چینی، یاسر مشتاق، شعیب قمر اور محبوب علی شامل ہیں۔
نیب نے شہباز خاندان کے خلاف 7ارب 35کروڑ کی منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر کررکھا ہے۔دو روز قبل شہبازشریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے سلمان شہباز کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا ملزم ملک سے باہر چلا گیا ہے۔عدالت نے ہدایت کی کہ سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پرڈی جی نیب لاہور دفتر خارجہ کو آگاہ کرے اور سلمان شہباز کی واپسی کے لیے وزارت خارجہ کو آگاہ کیا جائے۔
عدالت نے شہباز شریف، انکی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹیوں کو طلب کیا تھا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف بھی اپنی بیٹی جویریہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے جویریہ کو حاضری لگانے کے بعد جانے کی اجازت دے دی۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نےعدالت میں موقف اپنایا کہ میں نے 10 سال ذمہ داری اور ایمانداری سے خدمت کی اور کئی سو ارب روپے حکومتی خزانے کے بچائے۔شہبازشریف نے کہا کہ میں نے تین ادوار میں سرکاری تنخواہ وصول نہیں کی۔ بچوں اور بھائیوں کےکاروبار میں اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ سندھ حکومت نے گنے کی قیمت 155 سے 165 کی لیکن میں نے گنے کی قیمت 180 روپے برقرار رکھی اور کسانوں کے مفاد کو پہلے ترجیح دی۔
احتساب عدالت لاہورمیں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 14ستمبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع کر دی ہے۔