کراچی: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ کے متاثرین اور شہداء کے لواحقین 6سال گزرنے کے باوجود انصاف سے محروم ہیں، مجرموں کو سخت سزا دی جائے اور متاثرین کو معاوضے کی مکمل رقم فی الفور اور یکمشت ادا کی جائے۔متاثرین کو انصاف کی فراہمی کے لیے ہم نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے، امید ہے کہ عدالت مظلوموں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائے گی، جماعت اسلامی سانحہ بلدیہ کے متاثرین کے ساتھ ہے اور ان کا مسئلہ حل ہونے تک جدوجہد جاری رکھے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں سانحہ بلدیہ کے متاثرین کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا ۔سانحہ بلدیہ کے متاثرین نے جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کے تحت قائم سانحہ بلدیہ کمیٹی کے چیئرمین صابر احمد اور اسرار احمد کی قیادت میں ادارہ نورحق میں ملاقات کی اور اپنے مسائل ومشکلات سے آگاہ کیا ،وفد میں مردو خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی جن میں بیوائیں بھی موجود تھیں۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ،جنرل سکریٹری نجیب ایوبی ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ سانحہ بلدیہ کے متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے 6سال گزرنے کے باوجود اب تک مقدمہ تکمیل کو نہیں پہنچا ،جے آئی ٹی کی رپورٹس میں نامزد شدہ ملزمان کو نہ تو گرفتار کیا گیا نہ جے آئی ٹی رپورٹس سامنے لائی جارہی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ کے شہداء کے لواحقین کی مالی امداد اور بحالی کے اقدامات ,جن کا اعلان وزیر اعظم پاکستان اور سندھ حکومت نے کیا تھا وہ وعدے اب تک پورے نہیں کیے گئے ،یہ وعدے فوری پورے کیے جائیں ،جلنے والی فیکٹری سے جرمنی کی 3کمپنیاں مال منگاتی تھی انہوں نے ایک بڑی رقم جو تقریبا 75کروڑ بنتی ہے وہ متاثرین کے اہل خانہ کے لیے دی ہے اس کو تقسیم کرنے کے بجائے سیسی (SESSI)کے اکاؤنٹ میں جمع کرادیا گیا ہے اور معمولی رقم ماہانہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے ،اس مکمل رقم کو متاثرین میں فوری طور پر تقسیم کیا جائے۔
وفد نے سینیٹر سراج الحق کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے معاوضے کی رقم ہمیں یکمشت ادا کرنے کے بجائے قسطوں میں دی جارہی ہے جس سے متاثرہ خاندانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ سانحہ بلدیہ کو 6سا ل گزر گئے ہیں لیکن ابھی تک مجرموں کو سزا نہیں دی گئی ہمارا دیرینہ مطالبہ ہے کہ مجرموں کو سخت سے سخت سزا د ی جائے اور ہمیں ٹکڑوں کے بجائے یکمشت رقم ادا کی جائے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں رقم کی ادائیگی کے لیے پٹیشن دائر کی ہے جو کہ منظور کرلی گئی ہے اور متعلقہ فریقین کو نوٹس بھی جاری کردیے گئے ہیں کہ اگلی سماعت میں تمام دستاویزات کے ساتھ عدالت میں آئیں اور یکمشت رقم ادا نہ کرنے کی وجہ بھی بتائیں ۔