اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہاہے کہ قانون تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے اور ایک عام آدمی کیلئے برابر ہے ۔ قانون کے مطابق نوازشریف اور مریم نواز کو 12گھنٹے کیلئے پیرول پررہا کیا جا سکتاہے حسین اور حسین نواز والدہ کی میت کے ساتھ پاکستان آئے تو گرفتار کرلیا جائیگا ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس جاری تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی رحلت کی خبر آگئی جس پر فور ی طور پر اجلاس کی سرگرمیاں ر وک کر بیگم کلثوم نواز کی وفات پر اظہار افسوس کیاگیا اور وزیر اعظم نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بیگم کلثوم نواز کی میت پاکستان بھیجنے کیلئے تمام تر تعاون کرنے کی ہدایت کی ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت قانون کے مطابق نوازشریف اور مریم نواز کو 12گھنٹے کیلئے پیرول پر رہا کیا جا سکتاہے ۔ ا س سلسلے میں جوبھی درخواست دی جائیگی اس پر پراسس کیا جائیگا اور کوشش کی جائیگی کے اس پر جلد عمل در آمد کردیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس حوالے سے درخواست موصول نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ جیل کے معاملات کو محکمہ داخلہ پنجاب دیکھے گااور اس سلسلے میں نیب سے بھی مشاورت کی جائیگی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پیرول پر رہائی کے موقع پر بھی قانون کے مطابق وہ کسٹڈی میں ہی ہونگے ۔
حسن اور حسین نواز کے اپنی والدہ کی میت کے ساتھ پاکستان واپسی کے حوالے سے سوال پر فواد چودھری نے کہا کہ یہ ان کے اور عدالتوں کے درمیان معاملہ ہے اور حکومت عدالتی احکامات پر عمل در آمد کرنے کی پابند ہے ۔ اگر وہ اپنی والدہ کی میت کے ساتھ پاکستان آتے ہیں تو ان کوگرفتار کرلیا جائے گا ۔ اس لئے ان کیلئے بہترہے کہ وہ عدالتوں سے قبل از گرفتاری ضمانت لیں اور پھر اپنی والدہ کی میت کے ساتھ پاکستان آئیں۔
انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی رحلت میں ایک سیاسی زاویہ بھی ہے لیکن حکومت کی سمت واضح ہے جو ہمیں قانون بتائے گا ہم اس پر چلیں گے ۔قانون کے اندر رہتے ہوئے جو سہولیات ہم فراہم کر سکیں وہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں ایک لحاظ بھی ہوتاہے اور اس معاملے میں معاشرتی روایات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا ۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز آج لندن کے ہارلے سٹریٹ کلینک میں انتقال کر گئیں۔ان کی میت کو جمعہ کے روز پی آئی اے کی فلائٹ سے پاکستان لایا گا اور ادھر ان کی نمازِ جنازہ اور تدفین کی جائے گی ۔