اسلام آباد: سابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے ریکارڈ ٹیمپرنگ کا مقدمہ خارج کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔ ظفر حجازی نے اپنے خلاف ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس کا مقدمہ خارج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی جس میں وفاق، ایف آئی اے، ایس ایچ او اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ استغاثہ کی جانب سے مقدمے کا اندراج بد نیتی پر مبنی ہے۔ ایف آئی اے نے انکوائری میں صرف 4 گواہان کے بیانات کو مدنظر رکھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کیس میں گواہان خود ایس ای سی پی کے افسران ہیں اور گواہان نے اپنی غلطی کا ملبہ مجھ پر ڈالنے کی کوشش کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مقدمے کا اندراج غیرقانونی ہے۔ فریقین کو میرے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے سے روکا جائے اور مقدمہ خارج کیا جائے۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے چوہدری شوگر ملز کا ریکارڈ بھی ٹرائل کورٹ میں پیش کر دیا جب کہ متعلقہ ریکارڈ ظفر حجازی کے خلاف چالان کے ساتھ جمع کرایا گیا ہے۔عدالت میں جمع کروائے گئے چالان میں ایف آئی آر، فرانزک رپورٹ، گواہوں کے بیانات شامل کر کے ظفر حجازی کو ملزم قرار دے دیا گیا ہے۔ بعد ازں عدالت نے ملزم کو طلبی کا نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے سابق چیئرمین سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان ظفر حجازی پر چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ردو بدل کا الزام ہے جس کا انہوں نے سپریم کورٹ میں اعتراف کیا تھا جب کہ ضمانت منسوخ ہونے پر ایف آئی اے نے انہیں عدالت سے ہی حراست میں لیا تھا تاہم بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہائی ملی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں