اسلام آباد: پاناما نظر ثانی اپیلوں پر سماعت تین کی بجائے پانچ رکنی بینچ کرے گا۔ سپریم کورٹ نے شریف فیملی کی استدعا منظور کرلی۔ پاناما فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیلوں کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ شریف فیملی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیئے کہ پاناما کیس میں جو جج صاحبان اس بینچ کے ممبر ہی نہیں تھے انہوں نے بھی فیصلہ سنایا۔ تین رکنی بینچ کا فیصلہ 5 رکنی بینچ کے فیصلے میں ضم ہو گیا تھا۔ لہذا پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل پہلے سنی جائے۔
جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ پاناما کیس میں اکثریتی فیصلہ تین رکنی بنچ کا تھا اگر تین رکنی بنچ کا فیصلہ تبدیل ہو جائے تو پانچ رکنی بینچ کا فیصلہ بھی تبدیل ہو جائے گا۔ جس پر سلمان اکرم راجہ نے موقف اختیار کیا کہ اگر انہیں تین رکنی بینچ سے ریلیف مل بھی جائے تو پانچ رکنی بینچ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔ استدعا ہے پانچ رکنی بینچ ہی نظرثانی اپیلوں کی سماعت کرے۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ ہم آپ کے موکلان کو متاثر نہیں کرنا چاہتے۔ عدالت نے سلمان اکرم راجہ کی استدعا منظور کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔ کیس کی سماعت کل پھر ہو گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں