نئی دہلی:بھارت کی زمینوں پر جبری قبضے کی کوششیں کشمیریوں کی معاشی حالت کو مزید خراب کر رہی ہیں ۔بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیریوں کو بے دخل کرنے کی سازشیں بے نقاب۔اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کشمیریوں کے حقوق پامال کر رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سیاسی انتقام کے نام پر بھارتی فورسز کا کشمیری رہنماؤں پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔5 اگست 2019 سے کشمیریوں کے اثاثوں پر بھارتی حکومت نے قبضہ کیا ہوا ہے یہ ان کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لیے غیر قانونی اقدامات کیے ہیں۔کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں بھارت کی جانب سے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔اس پر اقوام متحدہ نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
آزادی کے حامی کشمیریوں کےخلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے،بھارت کی جبری بے دخلی کی پالیسیوں نے کشمیریوں کی زندگیوں کو متاثر کیا۔بھارتی حکام کی جانب سے کشمیریوں کے معاشی وسائل کا استحصال، عالمی برادری خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کے لیے عالمی اداروں کی مداخلت کا وقت آگیاہے،بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف عالمی احتجاج بڑھتا جا رہا ہے۔