بلوچستان :وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے میڈیا سے بات کرتے کہا کہ بلوچستان دہشتگردی کے واقعات تشویشناک ہیں،دہشتگردوں نے ایک بار پھر سوفٹ ٹارگٹ چنا، دہشتگردوں نے معصوم اور نہتے مزدروں کو شہید کیا،سیکورٹی فورسز دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے۔
30 ہزار سے زائد مزدور کول مائیز میں کام کررہے ہیں،ایپکس کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جہاں دہشتگردی کے واقعات پر غور کیا جائے گا،میرے استعفیٰ سے اگر دہشتگردی کے واقعات میں کمی آتی ہے تو میں ضرور استعفیٰ دوں گا،مجھے اسمبلی نے وزیر اعلیٰ بنایا ہے اگر اراکین چاہئے گے تو میں ضرور استعفیٰ دونگا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہناتھا کہ صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کی ہدایت کردی ہے،محکمہ صحت میں بہتری کے لئے قابل افسران کو تعینات کیا گیا ہے، دہشتگردی کی خلاف بحیثیت قوم جنگ لڑنی ہوگی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا مزید کہناتھا کہ ریاست کیلئے آپریشن کرنا مشکل نہیں،سکیورٹی پلان کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا،دہشت گردوں کے مابین رابطوں کو توڑنا کوگا۔